بھارت اور پاکستان کے مابین سکریٹری داخلہ سطح کے دو روزہ مذاکرات مکمل ہوگئے ہیں۔ اِس موقعے پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جِس میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے سکریٹری داخلہ کے مابین ہاٹ لائن قائم کی جائے گی تاکہ دونوں ملک دہشت گردی سے متعلق اطلاعات ایک دوسرے کو فراہم کرسکیں۔
بیان کے مطابق بھارت اور پاکستان نے ہر قسم کی دشت گردی کے مقابلے کا اعادہ کیا ہے اور اِس بات پر زور دیا ہے کہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کے ذمے داروں کو قرارِ واقعی سزا دی جائے گی۔
اِن مذاکرات کی قیادت بھارت کے سکریٹری داخلہ جی کے پلئی اور پاکستان کی قیادت اُن کے ہم منصب چودھری قمر الزماں نے کی۔
دونوں فریقوٕں نے اِس کا وعدہ کیا ہے کہ وہ ممبئی حملوں اور سمجھوتا ایکسپریس بم دھماکوں سے متعلق عدالتی کارروائی میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔
ممبئی حملوں کی تحقیقات سے متعلق پاکستان کا ایک عدالتی کمیشن بھارت کا دورہ کرے گا اور ممبئی میں بعض گواہوں سے انٹرویو بھی کرے گا۔ بھارت اِس دورے کی دعوت چار سے چھ ہفتے میں اُسے بتا دے گا۔
پاکستان بھی بھارت کی ایک ٹیم کو وہاں کا دورہ کرنے کی اجازت دینے پر اصولی طور پر رضامند ہوگیا ہے۔ یہ ٹیم اُن مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کرے گی جِن کے خلاف پاکستان میں عدالتی کارروائی چل رہی ہے۔
یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)اور بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) 26/11حملوں کی جانچ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گی۔
یہ بھی طے پایا ہے کہ اگلے دور کے مذاکرات کےلیے بھارت کے سکریٹری داخلہ جی کےپلئی پاکستان جائیں گے۔