امریکہ اور نیٹو سے تعلقات میں قومی سلامتی مقدم ہے،گیلانی

وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ کا امریکہ سمیت تمام دنیا کیلئے پیغام ہے کہ تعلقات ضرو ر ہونے چاہیں لیکن باہمی احترام کے ساتھ ،پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر من و عن عملدرآمد ہو گااور غیر ملکی جنگجوؤں کو ملک سے نکال باہر کریں گے ۔

پاکستان کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ امریکہ ، نیٹو ، ایساف اور پوری دنیا سے تعلقات میں ملکی سلامتی اور مفاد کومقدم رکھا جائے گا۔ اس بات کا اعلان انہوں نے منگل کی شب کابینہ کی دفاعی کمیٹی کے اجلاس میں کیا ۔

اجلاس وزیر اعظم ہاوٴس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کا مقصد نیٹو اور خاص طور سے امریکہ کے ساتھ تعلقات سے متعلق گزشتہ ہفتے پارلیمنٹ کی جانب سے پاس کردہ سفارشات کی روشنی میں ورک پلان ترتیب دینا تھا ۔

وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ کا امریکہ سمیت تمام دنیا کیلئے پیغام ہے کہ تعلقات ضرو ر ہونے چاہیں لیکن باہمی احترام کے ساتھ ،پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر من و عن عملدرآمد ہو گااور غیر ملکی جنگجوؤں کو ملک سے نکال باہر کریں گے ۔

وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی صدارت میں کابینہ کی دفاعی کمیٹی کا اجلاس دو گھنٹے تک جاری رہا ۔ اجلاس میں وفاقی وزیرخارجہ حنا ربانی کھر ،وزیر دفاع احمد مختار اور داخلہ رحمن کے علاوہ تینوں سروسز چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی بھی شرکت تھے ۔ دفاعی کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمنٹ کی سفارشات پر غور کیا گیا اور اتفاق کیا گیا کہ پارلیمنٹ کی سفارشات کے مطابق سیاسی و عسکری قیادت نے آگے بڑھنے پر اتفاق کیا ۔

اس موقع پر خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات انتہائی اہم نوعیت کے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ یہ تعلقات برابری کی بنیاد پر ہوں۔ پارلیمنٹ میں دہشت گردی کی روک تھام کیلئے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کو بھی انتہائی ضروری قرار دیا ہے ۔ پارلیمنٹ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بحالی کیلئے روڈ میپ دے دیا ہے اورتاریخ میں پہلی مرتبہ امریکہ اور نیٹو کے ساتھ تعلقات کا طریقہ کار پارلیمنٹ میں طے ہوا ۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں یہ طے ہو ا ہے کہ پاکستانی سر زمین کسی بھی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی اور غیر ملکی جنگجوؤں کو ملک سے نکالنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متفقہ خارجہ پالیسی اور پلیس منٹ کے راہنما اصول ملکی تاریخ اور جمہوریت کیلئے اہم سنگ میل ثابت ہوں گے ۔ انہوں نے سفارشات دفاعی کمیٹی میں پڑھ کر بھی سنائیں۔