دیگر ممالک میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کار بند ہیں: نواز شریف

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پرامن ماحول کے قیام کے لیے کوششیں کر رہا ہے تاکہ اقتصادی ترقی کا اہم قومی مقصد حاصل کیا جا سکے۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے ایک مرتبہ پھر اپنی حکومت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد دیگر ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پر کار بند ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے یہ بیان منگل کو وزارت خارجہ میں مشرق وسطیٰ کے ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں کی کانفرس کی اختتامی تقریب سے خطاب میں دیا۔

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر قریبی دوطرفہ تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے۔

وزیراعظم نے پڑوسی ملک افغانستان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کابل سے متعلق پاکستان کی خارجہ پالیسی کا مرکزی نکتہ عدم مداخلت ہے جب کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن اور مفاہمت کے عمل کی حمایت کرتا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھارت سے تعلقات میں بہتری کے عزم پر قائم ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ مذاکراتی عمل کے ذریعے پاکستان کشمیر سمیت تمام دیرینہ مسائل کو حل کرنا چاہتا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون سے یہاں آباد لوگوں کی خواہشوں کی تکمیل پر توانائی صرف کی جا سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پرامن ماحول کے قیام کے لیے کوششیں کر رہا ہے تاکہ اقتصادی ترقی کا اہم قومی مقصد حاصل کیا جا سکے۔

اُنھوں نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے ممالک سے اپنے تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔

خلیجی ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں کی کانفرنس میں سیاسی اور سلامتی کے چیلنجوں کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے انعقاد کا ایک اہم مقصد بیرون ملک پاکستان کے تشخص کو بہتر بنانا تھا۔