آئندہ سال کے دوران پینشنز کی ادائیگیوں کے لئے 155 ارب روپے رکھے جائیں گے جبکہ رواں مالی سال میں اس مقصد کے لئے 141 ارب روپے مختص کئے گئے تھے۔
کراچی —
پاکستان کا نئے مالی سال 14-2013کے لئے وفاقی بجٹ بدھ کو پیش کیا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پیش کریں گے۔ مقامی میڈیا میں وزارت ِخزانہ کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کے مطابق بجٹ کا مجموعی حجم 34 کھرب 90 ارب روپے ہوگا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ پیش کریں گے۔ مقامی میڈیا میں وزارت ِخزانہ کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کے مطابق بجٹ کا مجموعی حجم 34 کھرب 90 ارب روپے ہوگا۔
بجٹ میں عام آدمی کی دلچسپی کے حوالے سے جائزہ لیں تو بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد اور پینشنز میں بیس فیصد اضافے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
آئندہ سال کے دوران پینشنز کی ادائیگیوں کے لئے 155 ارب روپے رکھے جائیں گے جبکہ رواں مالی سال میں اس مقصد کے لئے 141 ارب روپے مختص کئے گئے تھے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق دفاعی بجٹ کا تخمینہ چھ سو ستائیس ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ اسی طرح بجٹ خسارے کا تخمینہ ایک ہزار 620 ارب روپے لگایا گیا ہے جو جی ڈی پی کا 5.8 فیصد رہے گا۔
بجٹ معاشی ترقی کی شرح چار اعشاریہ چار فیصد اور افراط زر آٹھ فیصد رہے گی جبکہ رواں مالی سال افراط ذر کا ہدف ساڑھے نو فیصد مقرر کیا گیا تھا۔
بجٹ میں ٹیکس اور نان ٹیکس ریوینیو کا تخمینہ 28 کھرب 33 ارب روپے ہے جس میں سے ایف بی آر کی وصولیاں 26 کھرب 75 ارب روپے ہوں گی جبکہ مجموعی محاصل کا تخمینہ 35 کھرب 22 ارب روپے لگایا گیا ہے۔