شمالی وزیرستان میں بدھ کی صُبح ایک مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم 21 مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن میں مقامی حکام کے مطابق غیر ملکی بھی شامل ہیں۔
بغیر پائلٹ کے طیارے یا ڈرون سے داغے گئے دو میزائل مرکزی شہر میران شاہ سے تین کلومیٹر مشرق میں ایک گھر پر لگے جو عسکریت پسندوں کے زیر استعمال تھا۔
اس حملے میں مرنے والوں میں مقامی طالبان کے علاوہ اُزبک اور عرب جنگجو بھی شامل ہیں۔ لیکن غیر جانبدار ذرائع سے ان اطلاعات کی تصدیق ممکن نہیں۔
جانی نقصان کے حوالے سے حالیہ ہفتوں میں وزیرستان کے علاقوں میں کیا جانے والا یہ ایک بڑا میزائل حملہ ہے۔
افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانوں پر ڈرون حملے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں تناؤ کی ایک بڑی وجہ ہیں۔ اسلام آباد ان حملوں کو انسداد دہشتگردی کی کارروائیوں کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے ان کو روکنے کا مطالبہ کا مطالبہ کرتا آیا ہے، جب کہ امریکی حکام انھیں شدت پسندوں کے خلاف ایک انتہائی موثر ہتھیار قرار دیتے ہیں۔