امریکہ نے کہا ہے کہ ’’ہم تشکیل دی جانے والی نئی منتخب حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں، تاکہ جنوبی ایشیا میں سکیورٹی، استحکام اور خوش حالی کے اہداف کے حصول کو تقویت ملے‘‘۔
امریکہ نے کہا ہے کہ ’’پاکستان میں عمل داری کے فروغ کے لیےمضبوط جمہوری اور سولین ادارے اور ایک فعال متمدن معاشرہ طویل مدتی استحکام اور خوش حالی کا ضامن ہوگا‘‘۔
اُنھوں نے یہ بات پاکستانی انتخابات کے بارے میں جمعے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہی ہے۔
اِس ضمن میں، امریکی محکمہٴ خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان کی ووٹنگ سے پہلے کے انتخابی عمل میں موجود خامیوں پر ہمیں تشویش ہے، جس کی نشاندہی ’ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان‘ نے کی ہے۔
ترجمان، ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ اِن میں انتخابی مہم کے دوران آزادی اظہار اور اجتماع پر لگائی گئی رکاوٹیں شامل ہیں، جو پاکستانی حکام کے بیان کردہ دعوے سے مطابقت نہیں رکھتیں، جن میں مکمل طور پر منصفانہ اور شفاف انتخابات کے ہدف کے حصول کی بات کی گئی ہے۔
اُنھوں نے کہا ہے کہ ’’امریکہ یورپی یونین کے مبصر مشن کی سفارشات سے اتفاق کرتا ہے، جن کی رپورٹ میں توجہ مبذول کرائی گئی ہے کہ جب کہ پاکستان کے انتخابات کے قانونی ڈھانچے میں مثبت تبدیلیاں سامنے آئی ہیں۔ لیکن، آزادی اظہار اور انتخابی مہم کے ضمن میں ناہموار مواقع اور رکاوٹوں کے نتیجے میں یہ ماند پڑ جاتی ہیں‘‘۔
ترجمان نے کہا کہ ’’امریکہ کی توجہ پاکستان میں کل کے انتخابی نتائج کی جانب ہے‘‘؛اور یہ کہ ’’امریکہ پاکستانی عوام کے حوصلے کی داد دیتا ہے، جس میں متعدد خواتین بھی شامل ہیں، جو ووٹ دینے کے لیے باہر نکلے، جس جذبے میں اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا عزم شامل تھا‘‘۔
نوئرٹ نے کہا کہ ’’امریکہ خوفناک دہشت گرد کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے، جس کی وجہ سے یہ عمل متاثر ہوا؛ جن میں انتخابات کے دِن کوئٹہ کے ایک پولنگ اسٹیشن کے باہر ہونے والا تازہ ترین حملہ شامل ہے۔ ہم ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، جب کہ زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں‘‘۔
محکمہٴ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ’’انتخابات میں دہشت گردی سے منسلک افراد کی انتخابات میں شرکت پر امریکہ کو شدید تحفظات ہیں۔ لیکن، ہم پاکستانی ووٹروں کو داد دیتے ہیں جنھوں نے بدھ کے روز بیلٹ بکس میں ووٹ ڈالتے ہوئے ایسے امیدواروں کو مکمل طور پر مسترد کیا‘‘۔
ترجمان نے کہا کہ ’’اپنے بین الاقوامی پارٹنرز کے ہمراہ، امریکہ تمام پاکستانیوں کی جانب سے سیاسی شرکت کے مواقع کو وسیع تر کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے؛ اور جائز، جمہوری اداروں کو مزید مضبوط بنانے کی حوصلہ افزائی جاری رکھے گا‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ کہ ’’ایسے میں جب پاکستان کے منتخب رہنما نئی حکومت تشکیل دیتے ہیں، جنوبی ایشیا میں سکیورٹی، استحکام اور خوش حالی کے اہداف کو تقویت دینے کے لیے، ایسے مواقع میں امریکہ اُن کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے‘‘۔