یورپی یونین الیکشن آبزرویشن مشن کے سربراہ مائیکل گیہلر نے پاکستان میں انتخابات کے دوران ’خلائی مخلوق‘ کے تذکرے پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میں بھی یہاں کا نہیں ہوں۔ خلائی مخلوق ہی ہوں‘‘۔
25 جولائی کو پاکستان میں ہونے والے انتخابات سے متعلق پولنگ ڈے پر بھی اپنا ابتدائی بیان جاری کریں گے، جبکہ تفصیلی رپورٹ الیکشن کے بعد جاری کی جائے گی۔
یورپی یونین الیکشن آبزرویشن مشن کے چیف آبزرور مائیکل گیہلر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان میں انتخابی مبصر کے طور پر آنا باعث فخر ہے۔ یہ انتخابات پاکستانی جمہوریت میں اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔ یورپی یونین مبصر مشن آزاد معلومات اکٹھی کر کے اپنی رپورٹ تیار کرے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’’ہماری دلچسپی اس میں نہیں ہوتی کہ کون جیتا کون ہارا‘‘۔
یورپی یونین کا مبصر مشن 100 افراد پر مشتمل ہے۔ بعد میں یورپی پارلیمنٹ کا سات رکنی وفد بھی مشن کے ساتھ آئے گا۔ الیکشن کی تیاریوں، میڈیا اور سول سوسائٹی کے کام کا جائزہ لیا جائے گا اور الیکشن کے دن انتخابی عمل کا جائزہ لیں گے۔
مائیکل گیلہر نے کہا کہ الیکشن کے دن کے بعد ہم انتخابات پر اپنا ابتدائی بیان جاری کریں گے، جبکہ انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد تفصیلی رپورٹ جاری کی جائے گی۔
ایک سوال کے جواب میں چیف آبزرور نے کہا کہ ہمارے پاس انسانی حقوق کی صورتحال دیکھنے کا مینڈیٹ نہیں۔ ہم صرف انتخابات سے متعلقہ معاملات دیکھیں گے۔ انتخابات سے متعلق اگر کوئی بنیادی حقوق کا معاملہ ہوا تو وہ دیکھا جائے گا۔
پاکستان میں انتخابی اصلاحات ایکٹ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ نئے قوانین کے بعد الیکشن کمیشن کا کردار مضبوط ہوا ہے۔ لیگل فریم ورک کے اعتبار سے بہتری آئی ہے۔ ہم صرف دستیاب وسائل سے اپنی معلومات اکٹھی کرتے ہیں۔ 2013ء کے الیکشن میں بھی ایسے ہی کام کیا تھا۔ یورپ میں بھی ایسا ہوتا ہے کہ کئی لوگ نتائج سے خوش نہیں ہوتے۔ مبصرین کے لئے جاری کیا گیا کوڈ آف کنڈکٹ 2013ء جیسا ہی ہے۔ اس کوڈ آف کنڈکٹ کے ساتھ پہلے بھی کام کر چکے ہیں۔
سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے الیکشن سے متعلق سوالات پر چیف آبزرور مائیکل گیہلر نے کہا کہ اگر انتخابی مہم کے دوران ایسا کچھ سامنے آیا تو جائزہ لیں گے۔ ابھی اس اسٹیج پر کچھ نہیں کہہ سکتے ہم انتخابی عمل کا جائزہ لے کر ہی کچھ بھی کہیں گے۔
مائیکل گیہلر سے جب سوال کیا گیا کہ انتخاب لڑنے والے کسی امیدوار کو اگر نیب اٹھا لے تو اسے آپ کیسے دیکھتے ہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہوتا۔ اگر کسی خاص امیدوار یا جماعت کو نشانہ بنایا جائے تو اس کو ضرور دیکھا جائے گا۔ ابھی اس بارے میں کوئی واضح بیان جاری نہیں کر سکتے۔
چیف آبزرور نے کہا کہ کچھ امیدواروں کے کاغذات ایک حلقے سے منظور ایک سے مسترد ہوئے ہیں۔ یہ ریٹرننگ آفیسر سے متعلق معاملہ ہے۔ ملک میں انتہا پسندی اور دہشتگردی کے واقعات 2013ء سے کم ہیں۔ فوج کو الیکشن میں سکیورٹی کے لئے تعینات کیا جا رہا ہے۔ زمبابوے جیسے ملک میں اگر فوج تعینات کی جاتی تو ہماری رائے مختلف ہوتی۔ زمبابوے جیسے ملک میں فوج حکومتی جماعت کی آلہ کار ہوتی ہے۔
خلائی مخلوق سے متعلق سوال پر یورپی یونین کے مبصر نے حیرانی کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’میں بھی یہاں کا نہیں ہوں۔ ایلین ہی ہوں‘‘۔
پاکستان میں ’خلائی مخلوق‘ کا تذکرہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کیا تھا جہاں انہوں نے ان نامعلوم افراد کا تذکرہ کیا جو ان کی حکومت ختم کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کررہے ہیں۔ اس ’خلائی مخلوق‘ کا تذکرہ لگاتار پاکستانی سیاست میں ہو رہا ہے اور جب بھی نامعلوم افراد یا لاپتا افراد کی بات ہوتی ہے اس کے ساتھ خلائی مخلوق کا تذکرہ سامنے آتا ہے۔