ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستان اور بھارت کا دوسرا میچ بھی بارش سے متاثر ہوا ہے اور اب باقی میچ پیر کو مکمل ہوگا۔ اتوار کو کھیلے گئے میچ میں پہلے بارش اور پھر گیلی آؤٹ فیلڈ کی وجہ سے 25 اوورز کا کھیل بھی مکمل نہ ہوسکا۔
ایونٹ کے ترمیم شدہ قوانین کے مطابق میچ پیر کو وہیں سے شروع کیا جائے گا جہاں سے اس کا سلسلہ رک گیا تھا، یعنی بھارت کی ٹیم 24.1 اوورز میں دو وکٹ کے نقصان پر 147 رنز سے اننگز دوبارہ شروع کرے گی۔
کولمبو میں جاری میچ میں دونوں اوپنرز کی نصف سینچریوں کی وجہ سے بھارتی ٹیم اچھی پوزیشن میں ہے۔
وراٹ کوہلی آٹھ اور کے ایل روہل 17 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں اور پیر کو یہی دونوں بیٹنگ کے سلسلے کو آگے بڑھائیں گے۔
کولمبو میں موجود اسٹاف نے بارش سے متاثر ہونے والے گراؤنڈ کو سکھانے کی کوشش تو کی لیکن امپائرز کو مطمئن نہ کرسکے۔
پاکستانی وقت کے مطابق آٹھ بجے ہونے والے تیسرے معائنے سے قبل دوبارہ بارش شروع ہوگئی جس کے بعد ریزرو ڈے کو ایکٹی ویٹ کردیا گیا۔
دن کا آغاز پاکستانی کپتان بابر اعظم نے پری مداسا اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دے کر کیا لیکن ان کے بالرز اس سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔
بھارتی کپتان روہت شرما اور شبمن گل نے وکٹ کے چاروں طرف اسٹروکس کھیل کر پہلی وکٹ کی شراکت میں 121 رنز بنائے۔
دونوں کی برق رفتار بلے بازی کی مدد سے بھارت نے 14ویں اوور میں 100 رنز مکمل کیے۔
سینچری اوپننگ شراکت کے بعد روہت شرما 56 اور شبمن گل 58 رنز بناکر واپس پویلین لوٹے۔
شاہین شاہ آفریدی اور شاداب خان نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا تھا لیکن دونوں ہی مہنگے ثابت ہوئے۔
شاہین آفریدی نے پانچ اوورز میں 37 رنز دیے جب کہ شاداب خان کے 6.1 اوور میں 45 رنز بنے۔
پاکستان بھارت پہلے میچ کی طرح اس میچ میں بھی نسیم شاہ نے مخالف کھلاڑیوں کو پریشان کیا۔ لیکن ان کی بالنگ پر متعدد مرتبہ ساتھی کھلاڑیوں نے کیچ گرائے جس کا نقصان گرین شرٹس کو ہوا۔
نسیم شاہ کے چوتھے اوور میں شبمن گل کے بلے سے لگ کر گیند وکٹ کے پیچھے تو گئی لیکن وکٹ کیپر محمد رضوان کی جمپ کی وجہ سے ساتھی سلپ فیلڈرز کنفیوز ہوئے اور تینوں میں سے کوئی بھی کیچ نہ تھام سکا۔
اس سے قبل شاہین شاہ آفریدی بھی فیلڈنگ کے دوران زخمی ہوکر تھوڑی دیر کے لیے باہر چلے گئے تھے۔
پیر کو بھی اگر میچ مکمل نہ ہوسکا تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ مل جائے گا جس کے بعد پاکستان کے پوائنٹس کی تعداد تین ہوجائے گی، یوں 12 ستمبر کو سری لنکا اور بھارت کے درمیان ہونے والا میچ مزید اہمیت اختیار کر سکتا ہے۔
بھارت کو فائنل میں جگہ بنانے کے لیے اپنے اگلے دونوں میچ جیتنا لازم ہوں گے۔
اگر بھارتی ٹیم سری لنکا کی مسلسل فتوحات کے سلسلے کو بریک لگانے میں کامیاب ہو گئی تو سری لنکا اور پاکستان کا 14 ستمبر کو ہونے والا میچ سیمی فائنل کی صورت اختیار کرلے گا۔
یاد رہے سپر فور مرحلے کے پہلے میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو اور دوسرے میچ میں سری لنکا نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر اپنی اپنی پوزیشن مضبوط کرلی تھی ۔