پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع راولپنڈی میں انتظامیہ نے جماعت الدعوۃ اور اس کی ایک ذیلی تنظیم فلاح انسانیت کے زیر انتظام چلنے والے مدرسے اور بنیادی صحت کے مراکز (ڈسپنسریوں) کا کنٹرول سنھبالتے ہوئے اُنھیں محکمہ اوقاف کے حوالے کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے جن تنظیموں کے خلاف تعزیرات عائد ہیں اُن کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان نے حال ہی میں بہت سے اقدامات کیے ہیں۔
انھیں اقدامات کے تحت پاکستان کے صدر ممنون حسین نے حال ہی میں انسدادِ دہشت گردی کے قانون میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کیا ہے جس کے تحت ان افراد اور تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی جن پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
سرکاری طور پر تازہ اقدامات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور اس سلسلے میں جب حکومت پنجاب کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ وہ متعلقہ اداروں سے معلومات حاصل کرنے کے بعد ہی کچھ بتا سکیں گے۔
پاکستان کے سابق سیکرٹری داخلہ تسنیم نورانی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ ایسی چیزیں جن پر عالمی سطح پر اعتراض ہو سکتا ہے اُن سے منسلک معاملات کو حل کیا جائے۔
تسنیم نورانی کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان عالمی برداری کے ساتھ چلنا چاہتا ہے۔
گزشتہ ماہ کے آخر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تعزیرات سے متعلق کمیٹی کے ایک وفد نے پاکستان کو دورہ کیا تھا جس میں ان افراد اور تنظیموں کے خلاف پاکستان کی طرف سے کیے گئے اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا جنہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دہشت گرد قرار دے چکی ہے۔
پاکستان کی طرف سے حالیہ اقدامات ایک ایسے وقت میں کیے گئے جب امریکہ اور بھارت کی طرف سے حافظ سعید کے خلاف کارروائی کرنے کے مطالبات سامنے آتے رہے ہیں۔
بھارت 2008 ء میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام حافظ سعید پر عائد کرتا ہے لیکن حافظ سعید اس الزام کو مسترد کرتے ہیں۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ حکومت جماعت الدعوۃ اور اس کے زیرِ انتظام چلنے والے اُن اداروں کو سرکاری کنٹرول میں لینے کے لیے پرعزم ہے جن پر اقوام متحدہ نے تعزیرات عائد کر رکھی ہیں۔
حافظ سعید جماعت الدعوۃ اور فلاحِ انسانیت فاؤنڈیشن کے سربراہ ہیں اور ان دونوں تنظیموں کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی اور امریکہ، دہشت گرد تنظیمیں قرار دے چکے ہیں۔
امریکہ نے حافظ سعید کی گرفتاری میں مدد دینے پر ایک کروڑ ڈالر انعام مقرر کر رکھا ہے۔