سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر نے آئندہ بدھ کو صوبائی سیکرٹری صحت کے علاوہ متاثرہ اضلاع کے محکمہ صحت کے ضلعی افسران کو بھی طلب کیا ہے۔
پاکستان کے صوبہ سندھ میں ٹھٹہ اور سجاول کے اضلاع میں خسرے کے باعث اطلاعات کے مطابق 48 بچوں کی ہلاکت کے معاملے کا سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر نے ازخود نوٹس لتیے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی ہے۔
ایک وکیل ذوالفقار لانگاہ نے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر کو ایک خط لکھا تھا جس میں ٹھٹہ اور سجاول میں خسرے سے بچوں کی ہلاکت کے اعداد و شمار بتائے گئے تھے۔
خط میں ذوالفقار لانگاہ نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ان علاقوں میں خسرے سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر نے آئندہ بدھ کو صوبائی سیکرٹری صحت کے علاوہ متاثرہ اضلاع کے محکمہ صحت کے ضلعی افسران کو بھی طلب کیا ہے۔
اس سے قبل رواں سال مارچ میں صوبہ سندھ ہی کے صحرائی علاقے تھر میں خشک سالی کے باعث قحط سے 80 بچوں کی اموات کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان کی عدالت عظمٰی نے اس کا از خود نوٹس لیا تھا۔
تھر میں اب بھی متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع 2010 اور 2011 میں آنے والے سیلابوں سے بری طرح متاثر ہوئے تھے جن میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی۔
ایک وکیل ذوالفقار لانگاہ نے سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر کو ایک خط لکھا تھا جس میں ٹھٹہ اور سجاول میں خسرے سے بچوں کی ہلاکت کے اعداد و شمار بتائے گئے تھے۔
خط میں ذوالفقار لانگاہ نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ان علاقوں میں خسرے سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر نے آئندہ بدھ کو صوبائی سیکرٹری صحت کے علاوہ متاثرہ اضلاع کے محکمہ صحت کے ضلعی افسران کو بھی طلب کیا ہے۔
اس سے قبل رواں سال مارچ میں صوبہ سندھ ہی کے صحرائی علاقے تھر میں خشک سالی کے باعث قحط سے 80 بچوں کی اموات کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان کی عدالت عظمٰی نے اس کا از خود نوٹس لیا تھا۔
تھر میں اب بھی متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع 2010 اور 2011 میں آنے والے سیلابوں سے بری طرح متاثر ہوئے تھے جن میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی۔