زرعی زمین پر رہائشی آبادی نہیں بنے گی، سرکاری احکامات

فائل

حکومت پاکستان کا یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ملک کے سب سے بڑے زرعی صوبے پنجاب میں بغیر منصوبہ بندی کے سیکڑوں رہائشی اسکیمیں قائم ہونے سے زرعی اجناس کی پیداوار میں کمی کا سامنا ہے

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب کے بڑے شہروں میں زرعی اراضی پر رہائشی آبادیوں کی تعمیر پر پابندی کا حکم دیا ہے۔

عمران خان نے حکام سے کہا ہے کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں کثیر المنزلہ رہائشی عمارتیں تعمیر کی جائیں تاکہ کم سے کم زمین استعمال ہو۔ حکومت پاکستان کا یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ملک کے سب سے بڑے زرعی صوبے پنجاب میں بغیر منصوبہ بندی کے سیکڑوں رہائشی اسکیمیں قائم ہونے سے زرعی اجناس کی پیداوار میں کمی کا سامنا ہے۔

پنجاب کا سب سے بڑا شہر لاہور جو صرف اندرون شہر تک محدود تھا وہاں رائے ونڈ روڈ، ملتان روڈ، فیروز پور روڈ اور برکی روڈ سمیت مختلف علاقوں میں زرعی اراضی پر درجنوں رہائشی آبادیاں قائم ہو چکی ہیں، جس کے باعث شہر میں سبزیوں اور دیگر اجناس کی پیداوار میں واضح کمی آئی ہے۔

وائس چئیرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے حکم کے مطابق نئی پالیسی بنائی جائے گی۔

انھوں نے کہا ہے کہ ''لاہور ایک سرسبز شہر تھا جو اب عمارتوں کا کھنڈر بن چکا ہے۔ اب زرعی اراضی پر رہائشی اسکیمیں بنانے کی اجازت نہیں ہو گی''۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور کی ایئر کوالٹی انڈیکس 179 ہے جو کہ تشویش کی بات ہے، اور یہ کہ ''یہ فیصلہ بہت پہلے ہو جانا چاہیئے تھا۔ اب ہم اس پر عمل درآمد کریں گے''۔

اب سبزی دور سے آتی ہے

صدر انجمن آڑھتیان سبزی منڈی چوہدری اعجاز نے وزیر اعظم کے اس اعلان کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ زرعی اراضی پر رہائشی آبادیاں بننے سے قبل شہر کے قریب سے ہی سبزیاں اور پھل مارکیٹ تک پہنچ جاتے تھے۔ لیکن، اب آرھتیوں کو دور دراز سے پھل اور سبزیاں منگوانا پڑتی ہیں جس سے ان کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہو جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر اس فیصلے پر عمل ہو جائے تو شہر کو مزید پھیلنے سے بچایا جا سکتا ہے۔

چھوٹے شہر آباد کئے جائیں

معروف ماہر تعمیرات ڈاکٹر اعجاز انور کا کہنا ہے کہ پنجاب والے کثیر المنزلہ عمارتوں میں رہنے کے عادی نہیں۔

ہماری فائر بریگیڈ اس قابل نہیں کہ وہ دس پندرہ منزلوں سے اوپر جا سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ کثیر المنزلہ عمارتوں کے لئے پارکنگ اور پارکس کے لئے بھی جگہ مختص کرنے کے لئے بھی زمین تو بہر حال چاہیئے ہو گی۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیں اسلامی تصور کی طرف رجوع کرنا ہو گا، یعنی چھوٹے شہر آباد کئے جائیں جہاں سیکورٹی بھی ہو اور لوگ ایک دوسرے کو جانتے ہوں۔