اسلام آباد: شنگھائی تنظیم کے زیر سایہ انسداد دہشت گردی پر اجلاس، بھارت کی شرکت متوقع

ایس سی او

پاکستان بدھ کے روز انسداد دہشت گردی کے عنوان پر اجلاس کی میزبانی کرے گا، جس میں بھارت سے بھی اہل کاروں کی شرکت متوقع ہے، جس علاقائی سلامتی کے گروپ میں چین کو غلبہ حاصل ہے۔

قانونی ماہرین کا یہ دو روزہ اجلاس شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے زیر سایہ منعقد ہو رہا ہے، جس میں چین، روس، قزاقستان، قرغیزستان، بھارت، تاجکستان، ازبکستان اور پاکستان شامل ہیں۔ ناقدین اس آٹھ ملکی ایس سی او کو نیٹو کی ہم پلہ تنظیم خیال کرتے ہیں۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے منگل کے روز اعلان کیا کہ ’’قانونی ماہرین علاقے کو درپیش دہشت گرد خدشات کو زیر غور لائیں گے اور ایس سی او رکن ملکوں کے درمیان انسداد دہشت گردی کے طریقہٴ کار اور ذرائع پر غور کریں گے‘‘۔

تنظیم کے انسداد دہشت گردی کے علاقائی ڈھانچے کے قانونی ماہرین کے اجلاس کی پاکستان پہلی بار میزبانی کر رہا ہے، جس کا تقریباً ایک برس قبل بھارت کے ہمراہ پاکستان بھی مکمل رُکن بنا تھا۔

نئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی وفد اسلام آباد کے اجلاس میں شرکت کی تیاری کر رہا ہے۔ لیکن، وہاں کے حکام کی جانب سے اس کی تصدیق ہونا باقی ہے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے منگل کے روز کہا ہے کہ ’ایس سی او‘ رکن ممالک کے وفود کا اسلام آباد میں خیرمقدم کیا جائےگا۔ لیکن، اس بات کا کوئی تذکرہ نہیں ہوا آیا بھارتی اہلکار اجلاس میں شریک ہوں گے۔

اس اجلاس سے چند ہفتے قبل بھارت کی وزیر دفاع، نرملہ سیتارامن نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اُن کا ملک روس کی میزبانی میں ستمبر میں منعقد ہونے والی ’ایس سی او‘ کے انسداد دہشت گردی کی فوجی مشق میں شریک ہوگا، جہاں پاکستانی فوجیں بھی شرکت کریں گی۔

پاکستانی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ایس سی او میں انسداد دہشت گردی کے ماہرین کے ساتھ ہم بھی دہشت گردی کی آفت سے نمٹنے کے اپنے تجربات کا تبادلہ کرنے پر تیار ہیں‘‘۔ بیان میں دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ اور منظم جرائم سے نمٹنے کے حوالے سے ایس سی او کی علاقائی تعاون کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بدھ کے اجلاس میں بھارت کی متوقع شرکت پاکستان کے ساتھ فوجی اور سیاسی تناؤ میں کمی لانے کے سلسلے میں کافی اہمیت کی حامل ہوگی۔