پاکستان کے وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارت میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہی کے لیے ایک ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینیئر افسران بھی شریک ہوئے۔ جب کہ متحدہ عرب امارات میں تعینات پاکستانی سفیر غلام دستگیر خان اور یو اے ای میں پاکستانی سفارتخانے کے افسران نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی سفیر غلام دستگیر خان نے وزیر خارجہ کو کرونا وبا کے تناظر میں یو اے ای میں پاکستانی کمیونٹی کی صورت حال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ دبئی اور ابوظہبی میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا بھرپور خیال رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے، کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے لاک ڈاؤن سمیت مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مجھے احساس ہے کہ یو اے ای میں ہماری 1.6 ملین کمیونٹی ہے۔ اتنی بڑی کمیونٹی کی توقعات پر پورا اترنا مشکل کام ہے۔ اورسیز پاکستانیوں نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ ان کے جائز مطالبات کو حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آب نے اس مشکل وقت میں بہت تندہی سے کام کیا۔ آپ نے 196 پاکستانیوں کیلئے فری ٹکٹس دلائے جو بہت احسن اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات کرونا کی وجہ سے بہت کم ہو چکی ہیں لیکن زرمبادلہ کے حوالے سے ابھی ہمیں توقعات وابستہ ہیں۔ یہ پاکستانی، اپنا خون پسینہ بہا کر اپنا زرمبادلہ بھجوا رہے ہیں اور پاکستان کی معیشت کو سہارا دیے ہوئے ہیں۔
خلیجی ممالک میں پاکستانی بہت بڑی تعداد میں مقیم ہیں۔ کووڈ 19 کی وجہ سے بہت سے پاکستانیوں کو واپس بھجوایا جا رہا ہے۔ سب سے زیادہ واپسی کے منتظر پاکستانی یو اے ای میں ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے کہ ان پاکستانیوں کو ہوائی ٹکٹس کی مد میں اضافی چارج کیا جا رہا ہے۔ اس کا ذمہ دار کوئی بھی ہو، لیکن جواب ہمیں دینا ہے۔ میری گزارش ہے کہ ان عناصر کی نشاندہی کیجیے جو ٹکٹس کی مد میں پاکستانیوں سے اوور چارج کر رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے ویزوں کی مدت ختم ہو چکی ہے، یو اے ای میں ہمارا سفارت خانہ ان کی معاونت ترجیحی بنیادوں پر کر رہا ہے۔ میری خواہش ہوگی کہ پاکستانی کمیونٹی صورت حال کے حوالے سے اور سفارت خانے کے کردار کے حوالے سے کھل کر اظہار خیال کریں۔ کرونا وبا کے دوران، متحدہ عرب امارات سمیت دنیا بھر میں پاکستانی ڈاکٹروں بالخصوص امریکہ اور برطانیہ میں جو کردار ادا کیا ہے میں ان کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بیرون ملک پاکستانیوں کی مشکلات دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔