پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے بارے میں پاکستان کو کوئی الٹی میٹم نہیں دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ نے خبر دی ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے نیو یارک میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں بتایا کہ اُن کی اپنی امریکی ہم منصب ہلری کلنٹن سے اتوار کو ہونے والی ملاقات کے بارے میں بعض غلط تاثرات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ’’کسی بھی فریق نے کوئی الٹی میٹم نہیں دیا۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ پاکستان نے مشترکہ مفادات کی بنیاد پر امریکہ سے اپنی مرضی کے تعلقات اُستوار کر رکھے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے عہدے داروں نے ہلری کلنٹن اور حنا ربانی کھر کے مابین ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد صحافیوں کو اس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بات چیت کا مرکزی نقطہ حقانی نیٹ ورک ہی رہا۔
پاک امریکہ وزرائے خارجہ نے مشترکہ کارروائیوں سمیت اُن اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جو پاکستان حقانی نیٹ ورک کے خلاف کر سکتا ہے۔
اُنھوں نے حقانی نییٹ ورک سے درپیش خطرے سے نمٹنے کے لیے ترجیحی بینیادوں پر کوششیں کرنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔
امریکی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ 13 ستمبر کو کابل میں امریکی سفارت خانے اور بین الاقوامی افواج کے ہیڈ کوارٹرز پر منظم حملہ کرنے والے جنگجوؤں کا تعلق بھی حقانی نیٹ ورک سے تھا۔