پاکستان اور بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان چٹاگانگ میں جاری ٹیسٹ میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ میچ کے تیسرے روز 14 وکٹیں گر گئیں جب کہ اب بھی یہ ٹیسٹ میچ دونوں ٹیموں میں سے کسی کے بھی نام ہو سکتا ہے۔
میچ کے تیسرے روز پاکستان کے اوپننگ بلے باز عابد علی اور عبداللہ شفیق کریز پر آئے تو پاکستان کی پہلی وکٹ 145 کے مجموعی اسکور پر گر گئی۔
پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ ڈیبیو کرنے والے عبداللہ شفیق 52 رنز بنا کر بنگلہ دیشی اسپنر تیج الاسلام کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے جس کے بعد پاکستان کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور یکے بعد دیگرے وکٹیں گرتی رہیں۔
اس دوران عابد علی دوسرے اینڈ پر ڈٹے رہے اور سینچری مکمل کر لی۔
اظہر علی بھی بغیر کوئی رن بنائے تیج الاسلام کی پہلی ہی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ بابر اعظم صرف آٹھ رنز بنا سکے، اُنہیں مہدی حسن میراز نے کلین بولڈ کر دیا۔
ان فارم بلے باز فواد عالم بھی اننگز کو آگے نہ بڑھا سکے اور آٹھ رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، اُنہیں بھی تیج الاسلام نے پویلین کی راہ دکھائی۔
محمد رضوان پانچ رنز بنا کر عبادت حسین کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہو گئے جس کے کچھ دیر بعد ہی عابد علی بھی 133 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
فہیم اشرف اور حسن علی نے پاکستان کی اننگز کو آگے بڑھانے کی کوشش کی، لیکن پھر تیج الاسلام آڑے آ گئے۔ پہلے حسن علی اور بعدازاں اُنہوں نے نعمان علی کو آؤٹ کیا۔
یوں پاکستان کی پوری ٹیم 286 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور یوں بنگلہ دیش کی پہلی اننگز کے مجموعے 330 سے 54 رنز کے خسارے میں رہی۔
بنگلہ دیش کی دوسری اننگز شروع ہوئی تو شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی کی جارحانہ بولنگ کے سامنے بنگلہ دیشی بیٹس مین بے بس نظر آئے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے تیج الاسلام نے 44.4 اوورز میں 166 رنز دے کر سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
تیسرے روز جب کھیل ختم ہوا تو بنگلہ دیش نے 39 رنز بنا لیے تھے اور اس کے چار کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔ یوں اسے پاکستان پر 83 رنز کی برتری حاصل ہے۔
شاہین شاہ آفریدی نے چھ اوورز میں چھ رنز دے کر تین جب کہ حسن علی نے پانچ اوورز میں 19 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔