پاکستان ساڑھے تین برس بعد اپنی سر زمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب

  • پاکستانی اسپنرز ساجد خان اور نعمان علی کی شاندار کارکردگی کی بدولت مہمان ٹیم صرف 36 رنز کا ہدف ہی دے سکی۔
  • پاکستان نے اپنی سر زمین پر ساڑھے تین سال سے زائد عرصے کے بعد پہلی بار ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔
  • پاکستان انگلینڈ کے خلاف آٹھ برس بعد کوئی ٹیسٹ سیریز جیتا ہے۔
  • سیریز میں 19 وکٹیں لینے پر ساجد خان کو 'مین آف دی سیریز' کے اعزاز سے نوازا گیا۔

ویب ڈیسک پاکستان نے انگلینڈ کو راولپنڈی میں کھیلے گئے تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں نو وکٹوں سے شکست دے کر سیریز دو ایک سے اپنے نام کر لی ہے۔

پاکستانی اسپنرز ساجد خان اور نعمان علی کی شاندار کارکردگی کی بدولت مہمان ٹیم صرف 36 رنز کا ہدف ہی دے سکی جسے پاکستانی بلے بازوں نے ایک وکٹ کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

پاکستان نے اپنی سر زمین پر ساڑھے تین سال سے زائد عرصے کے بعد پہلی بار ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔ اس سے قبل فروری 2021 میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو دو میچز کی سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔

پاکستان انگلینڈ کے خلاف آٹھ برس بعد کوئی ٹیسٹ سیریز جیتا ہے جب کہ اس نے 13 برس کے وقفے کے بعد انگلینڈ کو کسی ہوم سیریز میں ہرایا ہے۔

تین میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ نے کئی ریکارڈز بناتے ہوئے پاکستان کو ایک اننگز اور 47 رنز سے شکست دی تھی۔ ملتان میں ہی کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے شکست کا بدلہ لیتے ہوئے انگلش ٹیم کو 152 رنز سے ہرایا اور راولپنڈی میں کھیلے گئے فیصلہ کن میچ میں پاکستان نے انگلش ٹیم کو با آسانی نو وکٹوں سے شکست دی۔

راولپنڈی ٹیسٹ میں کیا ہوا؟

میچ کے تیسرے روز دوسری اننگز میں انگلینڈ کی پوری ٹیم صرف 112 رنز ہی بنا سکی اور اس طرح پاکستان کو جیت کے لیے صرف 36 رنز کا ہدف ملا۔ ہدف کے تعاقب میں پاکستانی اوپنرز نے جارحانہ انداز اپنایا اور پہلے ہی اوور میں دس رنز بنا لیے۔

جارحانہ کھیل کے دوران 14 کے مجموعی اسکور پر صائم ایوب انگلش اسپنر جیک لیچ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوئے جس کے بعد ون ڈاؤن پوزیشن پر آنے والے کپتان شان مسعود نے آتے ہی لگاتار چار چوکے لگا کر انگلش بالرز کی دباؤ ڈالنے کی کوشش ناکام بنا دی۔

پاکستان نے چوتھے اوور کی پہلی گیند پر 36 رنز کا ہدف حاصل کر کے نہ صرف میچ جیتا بلکہ سیریز بھی اپنے نام کرلی۔

کپتان شان مسعود کی قیادت میں پاکستان نے یہ پہلی سیریز جیتی ہے۔

راولپنڈی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں انگلش ٹیم 267 رنز بنا سکی تھی جس میں جمی اسمتھ 89، بین ڈکٹ 52، گس ایٹکنسن 39 اور زک کرالی 29 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے تھے جب کہ پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں سعود شکیل کی سینچری کی بدولت 344 رنز بنائے تھے۔

راولپنڈی ٹیسٹ میں سب سے نمایاں پاکستانی اسپنر نعمان علی اور ساجد خان رہے جنہوں نے میچ میں مجموعی طور پر 19 وکٹیں حاصل کیں۔ اس سے قبل ملتان ٹیسٹ میں دونوں اسپنرز نے 20 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

سیریز میں 19 وکٹیں لینے پر ساجد خان کو مین آف دی سیریز کے اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ ساجد نے راولپنڈی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 48 رنز ناٹ آؤٹ کی جارحانہ اننگز بھی کھیلی تھی۔