پاکستان کو اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی) کا رکن منتخب کر لیا گیا ہے جب کہ سعودی عرب یہ نشست حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
ایشیا بحر الکاہل خطے کے لیے خالی ہونے والی چار نشستوں پر پانچ امیدوار تھے جس کے لیے منگل کو نیویارک میں جنرل اسمبلی کے رکن ملکوں نے ووٹ دیا۔
پاکستان کو 193 رکنی جنرل اسمبلی میں 169 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے دوبارہ منتخب کیا گیا ہے۔
اس خطے سے منتخب ہونے والے دیگر ممالک میں چین، نیپال اور ازبکستان شامل ہیں جب کہ سعودی عرب انتخاب جیتنے میں ناکام رہا ہے۔
پاکستان یکم جنوری 2018 سے ایچ آر سی کا رکن ہے۔ منگل کو اپنے دوبارہ انتخاب کے بعد پاکستان آئندہ تین برس کے لیے اس کونسل کا رکن رہے گا جس کا آغاز آئندہ سال یکم جنوری سے ہو گا۔
دو ہزار چھ میں ایچ آر سی کے قیام کے بعد سے یہ پانچویں بار ہے کہ پاکستان کو اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ایک اہم ادارے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
رواں برس انسانی حقوق کونسل کی 15 نشستوں پر انتخاب ہوا ہے۔ فرانس اور برطانیہ ایچ آر سی میں یورپ کے خطے کے لیے منتخب ہوئے ہیں۔
میکسیکو، بولیویا اور کیوبا لاطینی امریکہ کے لیے جب کہ افریقہ کے لیے سینیگال، آئیوری کوسٹ، ملاوی، گیبون اور مراکش کا انتخاب ہوا ہے۔
ایچ آر سی کے رکن منتخب ہونے والے ملکوں میں روس اور یوکرین بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ جنیوا میں قائم 47 ملکوں پر مشتمل ہیومن رائٹس کونسل ایک بین الحکومتی کونسل ہے جو کہ اقوامِ متحدہ کے تحت کام کرتی ہے۔
ایچ آر سی اور اس کی ذمہ داریوں میں دنیا بھر میں انسانی حقوق کا تحفظ اور ان کو تقویت دینا ہے۔ اس کونسل میں وسیع تر انسانی حقوق سے متعلق معاملات اور توجہ طلب مخصوص حالات پر بات چیت کی جاتی ہے۔