ہمارے بیٹے قصوروار نہیں: زبیدہ، اینزور سرنائیو

روس میں کی گئی ایک پریس کانفرنس میں سرنائیو برادران کے والدین کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹوں کو ان دھماکوں میں جان بوجھ کر ملوث کیا گیا ہے۔
بوسٹن دھماکوں کے دو ملزمان چیچن بھائیوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے ا دھماکوں میں ملوث نہیں تھے۔

امریکی عہدیداروں کے مطابق تیمرلان اور جوہر سرنائیو بوسٹن میراتھن میں بم دھماکے کرنے کے مرتکب تھے جس سے تین افراد ہلاک جبکہ ڈھائی سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

ملزمان کی والدہ زبیدہ سرنائیو کا کہنا ہے کہ امریکی عہدیداروں نے ان کے بڑے بیٹے تیمرلان کو بغیر کسی ٹھوس وجہ کے مارا ہے۔ تیمرلان کئی روز پہلے پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوا تھا۔

روس کے شہر ماخج کلا میں کی گئی ایک پریس کانفرنس میں سرنائیو برادران کے والدین کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹوں کو ان دھماکوں میں جان بوجھ کر ملوث کیا گیا ہے۔

تیمرلان کی عمر چھبیس برس تھی جبکہ اس کا چھوٹا بھائی جوہر انیس برس کا ہے۔ جوہر پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار کے استعمال کا الزام ہے اور جرم ثابت ہونے پر اسے سزائے موت بھی سنائی جا سکتی ہے۔

تیمرلان اور جوہر کی والدہ زبیدہ سرنائیو کے الفاظ، ’’میرا بیٹا زندہ تھا اور اُس کے ساتھ انہوں نے کیا کیا؟ اسے مار ڈالا۔ انہوں نے اسے گوانتانامو یا کسی اور جیل میں کیوں نہ بھیج دیا؟ اسے کیوں مارا؟''

تیمرلان کے والد اینزور سرنائیو چند روز تک امریکہ آنے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں وہ تیمرلان کی تدفین کے انتظامات کریں گے اور ہستپال میں موجود اپنے زخمی بیٹے جوہر سے ملاقات کرنے کی کوشش بھی کریں گے۔