پاکستان میں حکمراں جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ پیر کو پوری قوم اسلام آباد پہنچے، سپریم کورٹ کے سامنے بڑا دھرنا دیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ یہ دھرنا حکومت کی طرف سے نہیں بلکہ پی ڈی ایم کے سیاسی پلیٹ فارم کے تحت دیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اگر کوئی سابق جرنیل اب بھی عمران خان کی لابی کر رہا ہے تو ادارہ اس کا تدارک کرے۔
اعلی عدالت کے حالیہ فیصلے کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ" عدالت کے رویے کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا۔ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ہم تین، دو کا نہیں بلکہ چار، تین کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں۔"
مولانا فضل الرحمٰن کے بقول غبن کو تحفظ اور غبن کرنے والے کو ریلیف دیا جا رہا ہے۔ ملک کا آئین، ملک کی معیشت اور جمہوریت کو عمران خان کے لیے داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔
SEE ALSO: عمران خان عدالت سے روانہ ، پیر تک کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکماُن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالے سے پارلیمنٹ کی قراردادیں پہلے ہی موجود ہیں اور اس حوالے سے مزید اقدامات کریں گے۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ سپریم کورٹ 'مدر آف لا ہے 'مدر ان لا' نہیں ہے۔
خیال رہے کہ پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے چار اپریل کو سنائے گئے فیصلے کو حکومت نے مسترد کر دیا تھا۔ تاہم چیف جسٹس نے ریمارکس دیے تھے کہ اُنہوں نے آئین اور قانون کے تحت فیصلہ کیا۔ آئین کہتا ہے کہ اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 روز کے اندر الیکشن ہونے چاہئیں۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی جانب سے احتجاج کا یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب القادر ٹرسٹ کیس میں منگل کو گرفتار ہونے والے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گرفتاری کو سپریم کورٹ نے جمعرات کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔
جمعے کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی اس کیس میں عمران خان کی عبوری ضمانت دو ہفتوں کے لیے منظور کی تھی جب کہ پیر تک عمران خان کو کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔