پاکستان کو بتا دیا ہے کہ اسے کیا کرنا ہے: پینٹاگون

فائل فوٹو

کرنل روب میننگ نے کہا کہ امریکی امداد اس امید پر روکی گئی ہے کہ پاکستان دہشت گردوں اور شدت پسند گروہوں کے خلاف امریکی خواہشات کے مطابق کارروائی کرلے گا۔

امریکی محکمۂ دفاع 'پینٹاگون' نے کہا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو بتا دیا ہے کہ اسے اپنی سرزمین سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کے لیے کیا "مخصوص اور ٹھوس اقدامات" کرنے ہیں۔

پیر کو پینٹاگون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محکمۂ دفاع کے ترجمان کرنل روب میننگ نے کہا کہ اگر پاکستان دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرے تو امریکہ اس کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان سے امریکہ کی توقعات بالکل صاف اور واضح ہیں کہ طالبان، حقانی نیٹ ورک اور افغانستان میں حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں اب نہیں ملنی چاہئیں۔

پینٹاگون کے ترجمان نے واضح کیا کہ امریکہ نے پاکستان کو 'کولیشن سپورٹ فنڈ' کی مد میں دیے جانے والے 90 کروڑ ڈالر معطل کیے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ یہ رقم منسوخ یا اس پر نظرِ ثانی نہیں کی گئی بلکہ یہ پاکستان کی جانب سے تعاون کرنے تک معطل کیے گئے ہیں۔

کرنل روب میننگ نے کہا کہ یہ رقم اس امید پر روکی گئی ہے کہ پاکستان دہشت گردوں اور شدت پسند گروہوں کے خلاف امریکی خواہشات کے مطابق کارروائی کرلے گا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ حکومت کی جانب سے روکی جانے والی امداد کا تخمینہ لگ بھگ دو ارب ڈالر ہے جو امریکی محکمۂ دفاع اور خارجہ نے پاکستان کو سکیورٹی کی مد میں دینی ہے۔

اس رقم میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کو دیے جانے والے فوجی ساز و سامان کی مالیت، سکیورٹی سے متعلق فنڈز اور انسدادِ دہشت گردی کی سرگرمیوں کا معاوضہ بھی شامل ہے۔

حکام کے مطابق مذکورہ رقم میں سے 90 کروڑ ڈالر 'پینٹاگون' نے 2017ء کے 'نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ کے تحت 'کولیشن سپورٹ فنڈ' کی مد میں پاکستان کو دینے ہیں۔

اس رقم میں سے 40 کروڑ پاکستان کو صرف اسی صورت میں مل سکتے ہیں جب امریکی محکمۂ دفاع یہ تصدیق کرے کہ پاکستان کی حکومت نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف قابلِ قدر پیش رفت کی ہے۔

پیر کو بریفنگ کے دوران ایک سوال پر پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیرِ دفاع نے تاحال اس تصدیقی عمل سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کو آخری بار گزشتہ مالی سال میں فروری یا مارچ 2017ء میں 'کولیشن سپورٹ فنڈ' کی مد میں 55 کروڑ ڈالے ملے تھے جس کے بعد سے اب تک اسے اس مد میں کوئی رقم نہیں دی گئی۔

ترجمان نے بتایا کہ مالی سال 2017ء میں پاکستان کو دی جانے والی امداد روکی گئی ہے اور فی الحال آئندہ مالی سال 2018ء میں واجب الادا رقم کے متعلق کوئی قیاس آرائی کرنا درست نہیں ہوگا۔