چین کے حکام نےبتایا ہے کہ پیر کے روز ایک بوئنگ 737طیارہ جس میں 132 افراد سوار تھے جنوبی صوبہ گوانگسی میں گر کر تباہ ہوگیا۔ ہلاک و زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ہے۔
چینی شہری ہوابازی کے حکام نے بتایا ہے کہ طیارے میں 123مسافر اور عملے کے نو ارکان سوار تھے۔
شنگھائی میں مقیم 'چائنا ایسٹرن' ملک کی سرفہرست تین ایئرلائنز میں سے ایک ہے، جو 248 منزلوں کے لیے متعدد ملکی اور بین الاقوامی راستوں پر پروازیں چلاتی ہے۔
اس سے قبل آنے والی رپورٹوں کے مطابق جہاز میں 133 افراد سوار تھے، جب کہ سرکاری بیان میں یہ تعداد 132 بتائی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بوئنگ کونمنگ سے گوانگسی جار رہا تھا۔ چین کے سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق امدادی ٹیمیں جائے وقوع کی جانب روانہ کردی گئی ہیں۔ تاہم، فوری طور پر ہلاکتوں کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
چین کی شہری بازی کی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ یہ واقع وزہو شہر کی ٹینگ کاؤنٹی میں پیش آیا۔طیارہ مغربی صوبہ ہونان کے اوپر سے ہوتا ہوا مشرقی ساحلی کنارے س کے ساتھ ساتھ گونگ زہائو کے مرکزی صنعتی علاقے پر تھا جب اسے یہ حادثہ پیش آیا۔
چین کے صدر شی جن پنگ نےفوری طور پر بچاؤ اور امداد کی کارروائی کے احکامات دیے ہیں۔ انھوں نے زور دے کر کہا ہے کہ ہوابازی کا ادارہ حادثے کی تفتیش کرے اوراسباب جاننے کے بعد ان کا تدارک کیا جائے اور تحفظ یقینی بنانے کے لیے درکار اقدامات لیے جائیں۔
روزنامہ پیپلز ڈیلی کی اطلاع کے مطابق، بچاؤ سے وابستہ 117کارکن جائے حادثہ پہنچ چکے ہیں؛ اور گوانگسی میں 650افراد پر مبنی آگ بجھانے والا عملہ پہنچ چکا ہےاور ہنگامی کام کر رہا ہے۔
ناسا کے سیٹلائٹ ڈیٹا سے پتا چلتا ہے کہ جہاز گرنے کے فوری بعد علاقے میں آگ لگ گئی تھی۔
طیارہ کمپنی کے مشرقی دفاتر نے فوری طور پر ٹیلی فون پر جواب نہیں دیا۔ سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ مقامی پولیس کو سب سے پہلے جائے حادثہ کے قریب واقع دیہات سے ٹیلی فون کال موصول ہوئے جن میں بتایا گیا تھا کہ مقامی وقت کے مطابق دو بج کر 30 منٹ پر طیارہ زمین پر گرا۔ گوانگسی کے ہنگامی صوبائی محکمے نے بتایا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق دو بج کر 15 منٹ پر جہاز سے رابطہ منقطع ہو چکا تھا۔