|
ویب ڈیسک _ ایران میں صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں جمعے کو ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ انتخابی دوڑ میں شامل اصلاح پسند امیدوار ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور انتہائی قدامت پسند امیدوار سعید جلیلی کے درمیان مقابلہ ہے۔
ایران کے مرحوم صدر ابراہیم رئیسی کی مئی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بعد 28 جون کو ایران میں صدارتی انتخاب کا پہلا دور ہوا تھا جس میں چار امیدوار مدِ مقابل تھے۔
الیکشن کے پہلے راؤںڈ میں کوئی بھی امیدوار 50 فی صد سے زائد ووٹ حاصل نہیں کر سکا تھا جس کی وجہ سے ابتدائی دو نمبروں پر آنے والے مسعود پزشکیان اور سعید جلیلی کے درمیان دوبارہ مقابلہ ہو رہا ہے۔
ایران میں ایسے موقع پر صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں جب ملک کو اندرونی طور پر مہنگائی اور بین الاقوامی سطح پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
دوسرے مرحلے کے صدارتی انتخاب کے لیے جمعے کی صبح آٹھ بجے پولنگ کا آغاز ہوا تو ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جسے سرکاری ٹی وی پر بھی نشر کیا گیا۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق وزیرِ داخلہ احمد وحیدی نے بتایا ہے کہ ایران کے 14ویں صدر کے انتخاب کے لیے دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے جس کے لیے ملک بھر میں 58 ہزار 638 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔
صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں چھ کروڑ 10 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز میں سے صرف 40 فی صد نے حقِ رائے دہی استعمال کیا تھا۔ ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد ہونے والے صدارتی انتخاب میں یہ سب سے کم ووٹنگ ٹرن آؤٹ تھا۔
تاہم جمعے کو ہونے والے انتخاب سے قبل ایرانی سپریم لیڈر نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ صدارتی انتخاب کا دوسرا مرحلہ بہت اہمیت کا حامل ہے اس لیے عوام ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلیں۔
آیت اللہ علی خامنہ کا مزید کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں عوام کی کم شرکت متوقع نہیں تھی لیکن عوام کا یہ عمل نظام کے خلاف نہیں ہے۔
SEE ALSO: ایران: صدارتی مباحثے میں امیدواروں کے ایک دوسرے پر نا اہلی کے الزاماتگزشتہ ہفتے ہونے والے صدارتی انتخاب میں مسعود پزشکیان نے 42 فی صد جب کہ ان کے مدِ مقابل سعید جلیلی نے 39 فی صد ووٹ حاصل کیے تھے۔
ایران کے الیکشن قوانین کے مطابق صدر کے عہدے کے لیے امیدوار پر 50 فی صد سے زیادہ ووٹ لینا لازم ہے۔ اگر کوئی بھی امیدوار 50 فی صد سے زیادہ ووٹ نہ لے سکے تو زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو امیدواروں کے درمیان دوبارہ صدارتی انتخاب ہوتا ہے۔
ایران کی تاریخ میں اب تک صرف ایک مرتبہ 2005 میں دوبارہ انتخاب ہوا تھا، جب سخت گیر مؤقف رکھنے والے امیدوار محمود احمدی نژاد نے سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کو شکست دی تھی۔