ترکیہ اور شام میں شدید زلزلے سےتباہی، 3400 سے زائد افراد ہلاک

ترکی میں طاقت ور زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ۔ 6 فروری 2023

ترکیہ اور شام میں سات اعشاریہ آٹھ شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی ہے۔ زلزلے کے نتیجے میں متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئی ہیں جب کہ3400 سے زیادہ افراد کے ہلاک ہونےکی اطلاعات ہیں۔

ترکی اور جنگ سے متاثرہ ملک شام میں طاقت ور زلزلے سے بڑے پیمانے پر عمارتیں گرنے کے بعد امدادی کارکن رات بھر عمارتوں کا ملبے کے نیچے دبے ہوئے افراد کو تلاش کرتے رہے۔ جیسے جیسے تلاش کا کام آگے بڑھ رہا ہے، ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

شام میں زلزلے کے متاثرین کے لیے اس قدرتی آفت نے ان کے مصائب میں مزید اضافہ کر دیا ہے جو پہلے 12 سالہ جنگ کی تباہ کاریوں، پناہ گزینوں کے بحران اور سرد موسم اور برف باری کی سختیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ترکیہ کے جنوب اور شام کے شمال میں کئی علاقوں میں پیر کی صبح زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک جاری رہے جس کے نتیجے میں سرحد کے دونوں اطراف کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔

اے پی کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ ابھی سیکڑوں لوگ منہدعمارتوں کے ملبے تلے دے ہوؕئے ہیں۔

ترکیہ اور شام کی سرحد کے دونوں جانب شدید زلزلے کے سبب لوگ خوف زدہ ہو کر شدید سردی میں گھروں سے باہر آگئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد کم از کم 20 آفٹر شاکس محسوس کیے گئے جن میں سب سے زیادہ چھ اعشاریہ چھ شدت کے جھٹکے بھی محسوس ہوئے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا امدادی سامان فوری ترکیہ بھیجنے کی ہدایت

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر امدادی سامان لے کر خصوصی طیارہ ، سی 130 طیارہ چکلالہ ائیر بیس سے آرمی کی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم لے کر براہ راست ترکیہ کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں پہنچے گا۔

7 فروری کی صبح پی آئی اے کی پرواز سے50 افراد اور 15 ٹن سامان ترکیہ کے لیے روانہ ہوگا۔ ٹیم میں ریسکیو 1122 کے اہل کار بھی شامل ہیں۔

7 فروری کو لاہور سی 130 طیارہ 7 ٹن امدادی سامان لے کر استنبول، ترکیہ روانہ ہوگا۔ امدادی سامان میں سردی میں استعمال ہونے والے خیمے، کمبل اور دیگر اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔

8 فروری سے ہر روز پی آئی اے کی پروازوں کے ذریعے اسلام آباد اور لاہور سے 15 ٹن امدادی سامان ترکیہ اور شام بھیجا جائے گا۔ جب کہ
وزارت صحت اور آرمی میڈیکل ٹیمیں ترکیہ اور شام بھجوائی جائیں گی۔

امریکی صدر جوئیڈن کا زلزلے کی تباہ کاریوں پر گہرے دکھ کا اظہار، فوری امداد فراہم کرنے کی ہدایت

ترکی اور شام کے تباہ کن زلزوں میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جان و املاک کے نقصان پر امریکہ کے صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ میری انتظامیہ ہمارے نیٹو اتحادی ترکی کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، اور میں نے فوری طور پر امریکی ردعمل کی ہدایت کی ہے۔ سینئر امریکی حکام نے فوری طور پر اپنے ترک ہم منصبوں سے رابطہ کیا تاکہ کسی بھی اور تمام ضروری مدد کو مربوط کیا جا سکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری ٹیمیں ترکی کی تلاش اور بچاؤ کی کوششوں میں مدد کرنے اور زلزلے سے زخمی اور بے گھر ہونے والوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں۔

امریکہ محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بتایا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے ترکیہ کے اپنے ہم منصب مولود چاوش اولو سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے تباہ کن زلزلے سے بڑے پیمانے پر ہونے والے نقصانات پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ امریکی وزیر خارجہ نےانہیں بتایا کہ فوری امداد بھیج دی گئی ہے اور امریکی حکومت زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے ترکیہ اور شام کی حکومت سے مل کر کام کرے گا۔

سیکرٹری جنرل گوتریس کا زلزلہ متاثرین سے دکھ کا اظہار اور بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جنوبی ترکی اور شام کے شمالی حصے میں آنے والے زلزلے سے بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کی اس گھڑی میں میرا دل ترکی اور شام کے لوگوں کے ساتھ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ میں متاثرین کے اہل خانہ سے اپنی گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔ اقوام متحدہ اس ردعمل کی حمایت کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ ہماری ٹیمیں زمین پر ضروریات کا جائزہ لے رہی ہیں اور مدد فراہم کر رہی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں توقع ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں بین الاقوامی برادری اس آفت سے متاثرہ ہزاروں خاندانوں کی مدد کرے گی ۔

ترکیہ کو 45 ممالک کی مدد کی پیشکش

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ دنیا کے 45 ممالک کی جانب سے زلزلے کے بعد ترکیہ کی مدد کی پیشکش کی گئی ہے۔

ٹی وی پر خطاب میں ترک صدر کا کہنا تھا کہ امدادی کارکن کوشش کر رہے ہیں کہ ریسکیو کے کاموں میں زیادہ سے زیادہ انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔

نیٹو ارکان مدد کے لیے متحرک

مغربی ممالک کے فوجی اتحادی نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ پیر کو ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے بعد اتحادی ممالک مدد کے لیے متحرک ہو چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ ترک صدر اور وزیرِ خارجہ سے رابطے میں ہیں۔

نیٹو میں شامل کئی ممالک کی جانب سے شام اور ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی مدد کے اعلانات کیے جا رہے ہیں۔

یورپی یونین کے 10 ممالک کی مدد

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ یونین کے رکن 10 ممالک ترکیہ کے سرچ اور ریسکیو آپریشن میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔

ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس، یونان، بلغاریہ، کروشیا، چیک ری پبلک، ہنگری، مالٹا، نیدرلینڈز، پولینڈز اور رومانیہ کی ٹیمیں ترکیہ کی مدد کر رہی ہیں۔

اٹلی، اسپین اور سلواکیہ بھی ترکیہ کی مدد کر رہے ہیں۔

روس ترکیہ کی معاونت کے لیے تیار

روس کے اعلیٰ حکام نے ترکیہ کے عہدیداروں سے رابطہ کیا ہے اور معاونت کی پیشکش کی ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کے مطابق روس کو یوکرین میں جارحیت کے سبب عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا ہے البتہ وہ منصوبہ بندی کر رہا ہے کہ زلزلے کے بعد ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرہ علاقوں میں مدد ارسال کر سکے۔

پیر کو روسی صدر پوتن نے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان سے رابطہ کیا تھا اور زلزلے میں نقصان پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

جاپان کا امدادی ٹیم ترکیہ بھیجنے کا اعلان

جاپان کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ ترکیہ کی مدد کے لیے ریسکیو ٹیم بھیج رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق جاپان کی ٹیم میں 75 امدادی کارکن شامل ہیں۔

ابتدائی طور پر 18 افراد پر مشتمل گروپ کو ترکیہ روانہ کر دیا گیا ہے جن میں وزارت خارجہ، پولیس، ہنگامی امداد کے ادارے، کوسٹ گارڈز سمیت دیگر اداروں کے ارکان شامل ہیں۔

سوئٹزر لینڈ کا ریسکیو میں مدد دینے والے کتے بھیجنے کی منصوبہ بندی

سوئٹزر لینڈ کے ریسکیو میں مدد دینے والے کتوں کے ادارے نے ترکیہ مدد کے لیے کتے بھیجنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔

رپورٹس کے مطابق عملے کے 22 ارکان کے ساتھ 14 کتے ترکیہ بھیجنے کی منصوبہ بندی کر لی ہے۔

یہ کتے زلزلہ زدہ علاقوں میں ملبے تلے دبے افراد کو ڈھونڈنے میں معاونت کریں گے۔

پوٹن کا شام کے صدر سے رابطہ

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے شام کے صدر بشار الاسد سے رابطہ کیا ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق روسی صدر نے بشار الاسد کو زلزلہ زدہ علاقوں میں فوری طور پر امداد اور ریسکیو ورکر بھیجنے کی پیشکش کی ہے۔

برطانیہ کا امدادی ٹیمیں بھیجنے کا فیصلہ

برطانیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ترکیہ کے زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں معاونت کے لیے 76 ارکان پر مشتمل عملہ بھیجے گا۔

ان میں ریسکیو اسپیشلسٹ ہونے کے ساتھ ساتھ مدد کے لیے آلات اور کتے بھی بھیجے جائیں گے۔

برطانیہ نے میڈیکل ٹیم بھیجنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

برطانوی حکام کے مطابق ان کا انقرہ میں سفارت خانہ ترک حکام سے قریبی رابطے میں ہے تاکہ متاثرہ علاقوں میں بھر پور مدد کی جا سکے۔

ترکیہ میں ہلاکتیں اور تباہی

اس سے قبل ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا تھا کہ زلزلے سے 912 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے البتہ وہ ابھی یہ نہیں بتا سکتے کہ زلزلے سے کتنی اموات ہوئی ہوں گی۔

ترکیہ کے ہنگامی امداد کے ادارے اے ایف اے ڈی کے کارکنوں سے خطاب میں رجب طیب ایردوان کا کہنا تھا کہ زلزلے سے دو ہزار 800 عمارتیں تباہ ہوئی ہیں جب کہ لگ بھگ نو ہزار امدای کارکن ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امدادی کارکن اب تک پانچ ہزار 300 زخمی افراد کو طبی امداد فراہم کر چکے ہیں جب کہ ملبے سے بھی ڈھائی ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔

شام میں اموات 371 ہو گئیں

شام میں لگ بھگ 371 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق پانچ سو کے قریب زخمیوں کو طبی امداد دی گئی ہے البتہ یہ اعداد و شمار حتمی نہیں ہیں کیوں کہ کئی علاقوں میں لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

شام کی سرکاری نیوز ایجنسی ’سانا‘ کے مطابق نائب وزیرِ صحت احمد ضمیریہ کا کہنا ہے کہ شام میں زلزلے سے 371 افراد ہلاک جب کہ 1089 زخمی ہوئے ہیں۔

امدادی ادارے ’وائٹ ہیلمٹس‘ کے مطابق سیکڑوں افراد کے اب بھی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔


ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اموات اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

زلزلے سے تباہی

شام کی حکومتِ کے زیرِ اثر علاقوں میں اب تک دو سو سے زائد اموات کی اطلاع ہے جب کہ وائٹ ہیلمٹس کے مطابق باغیوں کے زیرِ قبضہ علاقوں میں کم از کم 120 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ترکیہ کے مقابلے میں شام میں زیادہ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔ شام میں حکام نے بتایا ہے کہ 630 زخمیوں کو اب تک طبی امداد دی جا چکی ہے۔

زلزلے کا مرکز

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنس کا بتانا ہے کہ زلزلے کا مرکز ترکیہ کا سرحدی شہر قہرمان مرعش تھا جب کہ اس کی گہرائی 10 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے جس کے نتیجے میں عمارتیں لرز کر رہ گئیں جب کہ متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ زلزلے کے جھٹکے شام اور ترکیہ سمیت لبنان, قبرص, یونان اور آرمینیا میں بھی محسوس کیے گئے۔

ترکیہ کے ریڈ کراس کے مطابق انہیں بڑے پیمانے پر عمارتوں کے انہدام کی اطلاعات ہیں۔

مقامی ٹی وی چینل 'ٹی آر ٹی' نے متاثرہ مقامات کی فوٹیجز جاری کی ہیں جن میں لوگوں کو متاثرہ مقامات پر جمع ہو کر ملبے سے لوگوں کو نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ترکیہ اور شام میں زلزلے سے تباہی

امدادی سرگرمیوں کا آغاز

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ سرچ اور ریسکیو ٹیمیں زلزلے سے متاثرہ مقامات پر پہنچ چکی ہیں اور امید ہے کہ اس آفت سے کم سے کم نقصان کے ساتھ فوری طور پر نمٹا جائے گا۔

ترکیہ کے وزیرِ داخلہ سلیمان سوئلو کے مطابق زلزلے کے بعد سے اب تک چھ آفٹرشاکس آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ملبے تلے پھنسے لوگوں کو نکال کر اسپتال منتقل کرنا ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ متاثرہ عمارتوں سے دور رہیں۔

دمشق اور بیروت میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے

شام کے سرکاری میڈیا کے مطاق حلب شہر میں متعدد عمارتیں گر گئی ہیں جس سے بڑے پیمانے پر نقصان کا اندیشہ ہے۔

شام کے دارالحکومت دمشق کے مکین سمیر نے 'رائٹرز' کو بتایا کہ جس وقت زلزلہ آیا تو وہ سو رہے تھے، اچانک گھر کی دیوار پر لگی تصاویر زمین پر گر گئیں جس سے ان کی آنکھ کھل گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق شام کے شہر دمشق، لبنان کے شہر بیروت اور طرابلس میں زلزلے کے بعد لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر عمارتوں سے دور کھلے مقامات کی جانب پہنچ گئے۔

’مشکل کی گھڑی میں دوست ملک کے ساتھ ہیں‘

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلے سے نقصانات پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی گھڑی میں پاکستان اپنے برادر ملک کے ساتھ کھڑا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں پیر کو زلزلے سے ہونے والی تباہی پر افسوس اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ نے ہر مشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا، پاکستان بھی مشکل کی اس گھڑ میں اپنے برادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے بڑھتے واقعات پوری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔ یہ انسانیت اور کرۂ ارض کی بقا کا معاملہ ہے۔