برطانوی شاہی فرائض سے دستبردار ہو کر امریکہ سکونت اختیار کرنے والے شہزادہ ہیری کی کتاب اسپئیر کی 32 لاکھ کاپیاں اپنی اشاعت کے پہلے ہفتے میں فروخت ہو چکی ہیں اور امکان ہے کہ وہ اب تک کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی خود نوشت سوانح حیات کی کتابوں میں شامل ہو جائے گی۔
برطانوی پبلشر پینگوئن رینڈم ہاؤس نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ پرنس ہیری کی شہ سرخیاں بنانے والی کتاب کی سولہ لاکھ کاپیاں صرف امریکہ میں فروخت ہو چکی ہیں ۔ اس تعداد کا موازنہ بلاک بسٹرز کے لیے پہلے ہفتے میں فروخت ہونے والی خود نوشت سوانح عمری کی کتابوں کی تعداد سے کیا جاسکتا ہے۔
مثال کے طور پر سابق صدر براک اوباما کی کتاب، اے پرامسڈ لینڈ اور سابق خاتون اول مشیل اوباما کی کتاب ، بی کمنگ، جس کی 2018 میں اشاعت کے بعد سے اب تل ایک کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں ۔
رینڈم ہاؤس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ برطانیہ میں اسپیئر کی اشاعت کے پہلے روز تمام اقسام، یعنی ہارڈ بیک ، ای بک اور آڈیو کی چار لاکھ کاپیاں فروخت ہوئیں ۔
اسپئیر کی فروخت کی اعلان کی گئی تعداد ان کاپیوں پر مشتمل ہے جو انگریزی زبان کی بڑی بڑی مارکیٹس، امریکہ ، برطانیہ ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں پرنٹ، آڈیو اور ڈیجیٹل ایڈیشنز میں فروخت ہوئیں ۔
یہ کتاب انگریزی کے علاوہ 15 دوسری زبانوں میں بھی شائع ہوئی ہے اور توقع ہے کہ اس کے ایڈیشنز دس مزید زبانوں میں شائع ہوں گے ۔
416صفحات پر مشتمل اس کتاب کے سر ورق پر ، ہیری کے چہرے کا سنجیدہ کلوز اپ دکھایا گیا ہے۔
کتاب کاٹائٹل اسپئیر یعنی فالتو بظاہر شاہی بہن بھائیوں کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح ، دی ہئیر اینڈ دی اسپیئر ، یعنی شاہی جانشین اور بہن بھائی سے منسلک دکھائی دیتا ہے ۔ ہیری کے بھائی ولیم اب پرنس آف ویلز اور برطانوی تخت کے وارث ہیں۔
پیدائش کے وقت ہیری جانشینی کی صف میں ولیم کے بعد تھےلیکن اب وہ اور پیچھے چلے گئے ہیں۔ ان کے والدشاہ چارلس نے ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد تخت سنبھالاہے۔
گزشتہ سال جب سے پرنس ہیری کی یادداشت یا خود نوشت سوانح عمری کے بارے میں اعلان سامنےآیا تھا ،پوری دنیا میں بڑی بے چینی سے اس کی اشاعت انتظارکیا جارہا تھا۔
ڈیوک آف سسیکس ہیری اور ڈچس آف سسیکس ، میگن نے اس وقت دنیا کو ایک بڑی خبر دے کر دھماکہ کر دیا تھا جب اوپرا ونفری کے ساتھ مارچ 2021 میں ایک انٹرویو میں ا نہوں اپنی نجی زندگی کے بارے میں بات کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا ۔
Your browser doesn’t support HTML5
جوڑے نے بتایا کہ امریکی نژادمیگن ،انگلینڈ میں اپنی نئی زندگی سے خوش نہیں تھیں۔ انہوں نے شاہی خاندان کے اندر موجود مبینہ نسل پرستی پر بات کی اور ہیری نے اس خوف کا اظہار کیا کہ اگر وہ اپنے آبائی ملک میں رہتے تو ان کی اہلیہ کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا۔ ہیری اور میگن ، 2020 میں شاہی فرائض سے دستبردارہو کر امریکہ چلے آئے تھے۔
ہیری نے ونفری کو بتایا کہ ان کے خاندان نے ان کی مالی امداد منقطع کر دی ہے اور انہوں نے اپنی والدہ کی طرف سے چھوڑی گئ رقم سے اپنی سیکیورٹی کی ادائیگی کی ۔انہوں نے نیٹ فلکس پروڈکشن اور غیر منافع بخش آرچ ویل فاؤنڈیشن کے ساتھ معاہدوں کے تحت متعدد منصوبے شروع کیے ہیں۔
اسپیئر ، نان فکشن کے لیے ریکارڈ بنا سکتی ہے لیکن یادداشت پر مبنی کوئی کتاب ہیری پوٹر کے آخری ناول ، ہیری پوٹر اینڈ ڈیتھلی ہالوز ،کی رفتار کا مقابلہ نہیں کر سکتی جس کی 2007 میں اپنی اشاعت کے پہلے 24 گھنٹوں میں ایک کروڑ سے زیادہ کاپیاں فروخت ہوئی تھیں ۔
Your browser doesn’t support HTML5
پرنس ہیری، ڈیوک آف سسیکس نے اپنی کتاب پر امریکی ناول نگار جے آر موہرینگر کے ساتھ مل کر کام کیا تھا ۔
10 جنوری کو منظر عام پر آنے والی کتاب اسپیئر کے اشاعتی ادارے ، پینگوئن رینڈم ہاؤس کے مطابق یہ مکمل دیانتداری پر مبنی داستان ہے ،جس میں اندرونی واقعات،انکشا فات،خود احتسابی اور غم پر قابو پانے کی محبت کی لازوال طاقت کا تذکرہ ہے۔
پینگوئن رینڈم ہاؤس کے سی ای او، مارکس ڈوہلے نے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ اس کتاب میں ہیری نے اپنے ذاتی صدمے سے بحالی کی کہانی بیان کی ہے اور محبت کی جس طاقت کی وہ بات کرتےہیں وہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثرکر ے گی اور حوصلہ دے گی۔
اس رپورٹ کا مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے۔