بحرین حکومت کی جانب سے احتجاجی تحریک کو سختی سے دبائے جانے کے باوجود سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔
واشنگٹن —
بحرین میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے دو سال مکمل ہونے پر حزبِ اختلاف کے مظاہروں اور پولیس کے مابین جھڑپوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
حزبِ اختلاف کی مرکزی جماعت 'الوفاق' کے مطابق ہلاک ہونے والا ایک کم عمر لڑکا ہے جو دارالحکومت منامہ کے نزدیک ایک گائوں میں پولیس کی گولی کا شکار ہوا۔
بحرین کی شیعہ اکثریتی آبادی کی نمائندہ حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے ملک کے سنّی حکمرانوں کے خلاف جمعرات کو ملک گیر ہڑتال کی اپیل کر رکھی ہے۔
ہڑتال کے باعث ملک کے بعض علاقوں سے جلائو گھیرائو کی بھی اطلاعات ہیں۔
یہ ہڑتال 2011ء میں چلنے والی حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے دو سال مکمل ہونے پر کی جارہی ہے جسے حکومت نے پڑوسی عرب ریاستوں کے فوجی دستوں کی مدد سے سختی سے کچل دیا تھا۔
عرب ریاستوں میں 2011ء میں 'عرب اسپرنگ' نامی عوامی بیداری کی تحریک کے زیرِ اثر چلنے والی اس احتجاجی تحریک کے شرکا نے بحرین کی حکومت سے ملک کی شیعہ اکثریتی آبادی کو اقتدار میں حصہ دینے اور اور ملک میں جمہوری اصلاحات نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
بحرین حکومت کی جانب سے احتجاجی تحریک کو سختی سے دبائے جانے کے باوجود ملک کے شیعہ اکثریتی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے واقعات وقفے وقفے سے پیش آتے رہے ہیں۔
گزشتہ دو برسوں سے جاری اس احتجاجی تحریک کے دوران میں اب تک 55 افراد مارے جاچکے ہیں۔
حزبِ اختلاف کی مرکزی جماعت 'الوفاق' کے مطابق ہلاک ہونے والا ایک کم عمر لڑکا ہے جو دارالحکومت منامہ کے نزدیک ایک گائوں میں پولیس کی گولی کا شکار ہوا۔
بحرین کی شیعہ اکثریتی آبادی کی نمائندہ حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے ملک کے سنّی حکمرانوں کے خلاف جمعرات کو ملک گیر ہڑتال کی اپیل کر رکھی ہے۔
ہڑتال کے باعث ملک کے بعض علاقوں سے جلائو گھیرائو کی بھی اطلاعات ہیں۔
یہ ہڑتال 2011ء میں چلنے والی حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے دو سال مکمل ہونے پر کی جارہی ہے جسے حکومت نے پڑوسی عرب ریاستوں کے فوجی دستوں کی مدد سے سختی سے کچل دیا تھا۔
عرب ریاستوں میں 2011ء میں 'عرب اسپرنگ' نامی عوامی بیداری کی تحریک کے زیرِ اثر چلنے والی اس احتجاجی تحریک کے شرکا نے بحرین کی حکومت سے ملک کی شیعہ اکثریتی آبادی کو اقتدار میں حصہ دینے اور اور ملک میں جمہوری اصلاحات نافذ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
بحرین حکومت کی جانب سے احتجاجی تحریک کو سختی سے دبائے جانے کے باوجود ملک کے شیعہ اکثریتی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے واقعات وقفے وقفے سے پیش آتے رہے ہیں۔
گزشتہ دو برسوں سے جاری اس احتجاجی تحریک کے دوران میں اب تک 55 افراد مارے جاچکے ہیں۔