پاکستان سپر لیگ کے نویں سیزن کا میلہ اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ تاہم ایونٹ کے پلے آف مرحلے میں کون سی ٹیمیں جگہ بنائیں گی، اس کا فیصلہ 20 روز بعد بھی نہیں ہو سکا۔
سترہ فروری کو شروع ہونے والے ایونٹ میں فی الحال صرف ایک ٹیم ملتان سلطانز پلے آف کے لیے کوالی فائی کر سکی ہے۔ دفاعی چیمپئن لاہور قلندرز کا مسلسل تیسری بار ٹائٹل جیتنا اب ناممکن ہے کیوں کہ انہیں صرف ایک ہی کامیابی مل سکی ہے۔
ایونٹ میں شریک باقی چار ٹیموں کے پاس اگلے مرحلے میں جگہ بنانے کا اب بھی موقع ہے، جو اس سیزن کو دلچسپ بنانے کے لیے کافی ہے۔
پی ایس ایل 9 کے دوران مجموعی طور پر 40 میچز کھیلے جانے ہیں جس میں سے اب تک 24 میچز ہوچکے ہیں۔ ان مقابلوں کے بعد محمد رضوان کی قیادت میں ملتان سلطانز 12 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر سب سے آگے ہے جب کہ ان کے دو میچز باقی ہیں۔
دوسری پوزیشن پر ایک دو نہیں بلکہ تین ٹیموں کے درمیان مقابلہ ہے۔ شاداب خان کی اسلام آباد یونائیٹڈ، رائلی روسو کی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور بابر اعظم کی پشاور زلمی، نو نو پوائنٹس کے ساتھ اس پوزیشن کی دعویدار ہیں۔
اس وقت ان تینوں ٹیموں میں سے سب سے بہتر پوزیشن میں کوئٹہ ہے کیوں کہ اس کے مزید تین میچ باقی ہیں۔ نو اور آٹھ میچز کھیلنے والی اسلام آباد اور پشاور کی ٹیموں کے پاس پوائنٹس بڑھانے کے مواقع کم ہیں۔
شان مسعود کی قیادت میں کراچی کنگز سے اس بار مداحوں کی توقعات زیادہ تھیں۔ لیکن آٹھ میچز کے بعد اس ٹیم نے صرف چھ پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔ کراچی کنگز کو پلے آف مرحلے میں پہنچنے کے لیے نہ صرف باقی دونوں میچ جیتنا پڑیں گے بلکہ دوسری امید کرنا ہوگی کہ اسلام آباد کی ٹیم اپنا آخری میچ ملتان سلطانز سے نہ جیتے، اور پشاور زلمی کو آخری دونوں میچز میں شکست ہوجائے، جس میں سے ایک کراچی کنگز کے خلاف ہوگا۔
شاہین شاہ آفریدی کی قیادت میں لاہور قلندرز نے اگر اپنے باقی دونوں میچ جیت بھی لیے تو ان کے پوائنٹس کی تعداد سات ہوجائے گی جو انہیں چھٹی سے پانچویں پوزیشن پر تو لاسکتی ہے، لیکن پلے آف مرحلے میں نہیں پہنچا پائے گی۔
یاد رہے کہ یہ تمام ٹیمیں کم از کم ایک ایک مرتبہ پاکستان سپر لیگ کا ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ صرف اسلام آباد اور لاہور کی فرنچائز دو دو بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرچکی ہیں۔