ہالووین کے پیش نظر امریکہ کے کئی علاقوں میں کاشت کار پیٹھا بطور خاص کاشت کرتے ہیں اور ان کی خصوصی نگہداشت کی جاتی ہے تاکہ بڑے سائز اور اچھی رنگت کے پیٹھے پیدا ہوں اور انہیں اچھے دام مل سکیں۔
امریکہ میں پیٹھا ہالووین کی ہر سال اکتوبر میں ہونے والی تقریبات کا اہم جزو ہوتا ہے۔
پیٹھے کی کاشت کے علاقوں میں بٖڑے سائز اور وزن کے پیٹھوں کے مقابلے بھی کرائے جاتے ہیں۔ ایک ایسا ہی مقابلہ کیلی فورنیا میں ہوا جہاں ایک شخص نے 1065 کلو گرام پونڈ وزنی پیٹھا اگا کر یہ مقابلہ جیت لیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دیو قامت پیٹھا کسی کسان کے کھیت یا کسی زرعی فارم میں پیدا نہیں ہوا بلکہ ایک سکول کے استاد نے پیدا کیا اور ہاف مون بے پمکن مقابلہ جیت لیا۔
ٹیچر کا نام ٹریوس گنجر ہے۔ وہ منی سوٹا کے مضافاتی علاقے انوکا میں رہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے بس پیٹھے کو زیادہ وقت دیا۔ اسے وقت پر پانی اور کھاد دی۔ اس کی پیار سے پرورش کی۔ پھر محبت نے تو اپنا رنگ دکھانا تھا۔ اور محبت کا رنگ روپ اتنا چڑٖھا کہ کوئی دوسرا پیٹھا اس کے مقابلے میں نہ ٹہر سکا۔
گنجر نے بتایا کہ یہ پیٹھا میں نے اپنے صحن کی ایک کیاری میں اگایا تھا۔ میں اپنا فارغ وقت اس کی دیکھ بھال پر صرف کرتا تھا۔ میں اسے روزانہ دس بار پانی دیتا تھا اور دن میں کم از کم دو بار کھاد ڈالتا تھا۔
گنجر کی عمر 40 سال ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جب پیٹھا تیار ہو گیا تو میں نے سوچا کہ گھر میں بیٹھے رہنے کی بجائے بہتر ہے کہ سان فرانسسکو میں ہونے والے پیٹھے کی47 ویں چیمپئن شپ میں حصہ لیا جائے اور مقدر آزمایا جائے۔
وہ کہتے ہیں کہ دیو ہیکل پیٹھے کو سان فرانسسکو کے علاقے ہاف مون بے لے جانا آسان کام نہیں تھا۔ سٹرک پر گاڑی کو ہلکا سا بھی جھٹکا لگتا تھا تو یہ دیکھنا پڑتا تھا کہ کہیں پیٹھے کو کچھ ہوا تو نہیں۔ آخرکار جب ہم وہاں پہنچے تو مقابلے میں جس پیٹھے کا سب سے آخر میں وزن کیا گیا وہ میرا تھا۔ وہ 2350 پونڈ (1065 کلو گرام) نکلا اور اسے فاتح قرار دے دیا گیا۔
گنجر، انوکا ٹیکنکل کالج میں باغبانی اور قطعہ زمین کو خوبصورت و دلکش بنانے کے مضمون پڑھاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میں اپنی نوعمری سے ہی پیٹھے اگا رہا ہوں۔ مجھے یہ شوق اپنے والد سے ورثے میں ملا۔ میں اس مقابلے میں پہلی بار شریک ہوا ہوں۔ لیکن مجھے معلوم نہیں ہے کہ اگلے سال اس مقابلے میں حصہ لوں گا یا نہیں۔ میں نے اس پر بہت محنت کی ہے۔ اسے بڑا بنانے پر میرا بہت وقت اور جذبات لگے ہیں۔ اب مجھے کچھ آرام کی ضرورت ہے۔
ہاف مون بے کی چیمپئن شپ جیتنے والے کو وزن کے لحاظ سے سات ڈالر فی پونڈ انعام دیا جاتا ہے۔ اس لحاظ سے گنجر کو ملنے والی انعامی رقم 16450 ڈالر ہے۔
گزشتہ 40 سال کے دوران اگنے والا یہ دوسرا سب سے بھاری پیٹھا ہے۔ سب سے بھاری پیٹھے کا ریکارڈ 2500 پونڈ ہے جو 2018 میں نیو ہمشائر کے ایک کسان نے قائم کیا تھا۔
وزنی پیٹھے کے مقابلے صرف امریکہ میں ہی نہیں بلکہ یورپ میں بھی ہوتے ہیں۔ یورپ کا ریکارڈ 2600 پونڈ کا ہے، جو 2016 میں بیلجیئم کے ایک کسان نے جرمنی میں ہونے والی پیٹھا چیمپئن شپ میں قائم کیا تھا۔ یہ ایک عالمی ریکارڈ ہے، جسے ابھی تک توڑا نہیں جا سکا۔
امریکہ میں ان دنوں پیٹھا کدو کی بڑی مانگ ہے اور گراسری اسٹوروں پر بڑی تعداد میں مختلف سائز اور تراش خراش کے پیٹھے سجے ہوئے نظر آ رہے ہیں، کیونکہ اکتوبر کے آخر میں امریکہ بھر میں ہالووین کا تہوار منایا جاتاہے، جس کا ایک خاص جزو پیٹھا ہے۔
ہالووین کا تہوار جنوں بھوتوں، روحوں اور مافوق الفطرت مخلوق سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اکثر امریکیوں کا خیال ہے کہ اکتوبر کی آخری شام روحیں دنیا میں واپس آتی ہیں، جنہیں خوش کرنے کے لیے لوگ اپنے گھروں کو جنوں بھوتوں کے کاسٹیوم وغیرہ سے سجاتے ہیں۔ جن میں پیٹھا خاص طور پر نمایاں ہوتا ہے۔
ہالووین کے موقع پر پیٹھے کو اندر سے کھوکھلا کر کے اس میں شمع روشن کی جاتی ہے۔ اس کے کٹے ہوئے حصوں سے چھن چھن کر آتی ہوئی روشنی ایک عجیب منظر پیش کرتی ہے۔
ہالووین کی شام بچے کاسٹیوم پہن کر گھر گھر دستک دیتے ہیں اور اپنے لیے ٹافیاں اکھٹی کرتے ہیں۔