ناقص ادویات: متعلقہ حکام کو نوٹس جاری، ہلاکتوں کی تعداد 100

ناقص ادویات: متعلقہ حکام کو نوٹس جاری، ہلاکتوں کی تعداد 100

لاہور میں امراض قلب کے بڑے سرکاری اسپتال ’پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی‘ (پی آئی سی) سے مریضوں کو فراہم کی جانے والی مفت ادویات کے ری ایکشن سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100ہو گئی ہے۔

ادھر لاہور ہائی کورٹ میں ان ہلاکتوں کے خلاف دائر درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے صوبائی سیکرٹری صحت سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 30 جنوری تک جوابات داخل کرائے جائیں۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرانے کا حکم دیا جائے۔

بدھ کی شب وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ کیا جس کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ناقص ادویات کے استعمال سے ہلاکتوں کی تعداد 100 ہو چکی ہے۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ کی ہی ہدایت پر تشکیل دی جانے والی طبی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر جاوید اکرم نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ہلاکتوں کی تعداد 73 بتائی تھی۔

پنجاب حکومت نے متعلقہ ادویات کے نمونے لیبارٹری ٹیسٹ کے لیے امریکہ، فرانس، انگلینڈ اور بیلجیئم کے اسپتالوں میں بھجوائے ہیں اور طبی حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ ایک ہفتے میں تجزیاتی رپورٹ موصول ہو سکے گی۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق ناقص ادویات کے استعمال سے 438 افراد متاثر ہوئے جن میں سے 174 اب بھی لاہور کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

پی آئی سی کو متعلقہ ادویات فراہم کرنے والی تین دوا ساز کمپنیوں کے مالکان کو وفاقی تحقیقاتی ادارے نے حراست میں لے کر تفتیش شروع کر رکھی ہے۔

پنجاب حکومت نے اخباری اشتہارات میں کہا گیا ہے کہ ’ری ایکشن‘ کا باعث بننے والی ادویات کا استعمال روک دیا گیا ہے اور دیگر ادویات قابل استعمال اور انسانی صحت کے لیے محفوظ ہیں اس لیے عارضہ قلب کے مریض ان کا استعمال جاری رکھیں۔