میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی مبینہ نسل کشی کے خلاف نیویارک میں اقوام متحدہ کی عمارت اور واشنگٹن میں برما کے سفارتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے، جس میں مظاہرین نے نسل کشی بند کرنے اور اسے دہشت گردی قرار دینے کا مطالبہ کیا۔
میانمار کی حکومت کے خلاف ان مظاہروں کا اہتمام امریکی مسلمانوں کی مختلف تنظیموں نے کیا تھا، جنہوں نے جمعہ کو بھی یہ مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
واشنگٹن میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم 'کیئر انٹرنیشنل' کے ڈائریکٹر نہاد اعواد نے الزام عائد کیا کہ ''برما کی حکومت روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث ہے''۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ''عالمی ضمیر برما کو اس نسل کشی سے روکے''۔
نہاد اعواد نے امریکی شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ، منتخب نمائندوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کریں اور ان سے مطالبہ کریں کہ برما حکومت کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انھوں نے مظاہرین کو ہدایت کی کہ وہ جمعہ کو دوبارہ سفارتخانے کے باہر جمع ہوں اور روہنگیا مسلماوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں، کیونکہ یہ ان کا انسانی فریضہ ہے۔
انھوں نے میانمار حکومت سے مطالبہ کیا کہ روہنگیا مسلمانوں کے تحفظ کے لئے اقدامات کرے اور انھیں مساوی شہری حقوق دے۔
مظاہرین 'نسل کشی بند کرو'، 'نسل کشی دہشت گردی ہے'، اور 'ہمیں کیا چاہیے انصاف، انصاف' کے نعرے لگارہے تھے۔
انھوں نے ڈیرھ سے دو گھنٹے تک برما کے سفارتخانے کے اطراف میں مظاہرہ جاری رکھا۔