سعودی عرب میں پیر کو پہلا روزہ ہوگا۔ اس بات کا باقاعدہ اعلان ہفتے کی رات سرکاری طور پر کیا گیا۔ ہفتے کو رمضان کا چاندنظر نہ آنے کے اعلان کے مطابق اتوار کو30 شعبان ہے جبکہ پیر یکم اگست کو رمضان کا پہلا روزہ ہوگا۔اس موقع پر سعودی حکمراں شاہ عبد اللہ بن عبد العزیز کی جانب سے اسلامی ممالک کے سربراہوں کو رمضان کی مبارکباد کے پیغامات بھیجے گئے ہیں ۔
ادھر نما زتراویح کی ادائیگی کے لئے مکہ او رمدینہ میں دس ہزار نئے قالین بچھائے گئے ہیں جبکہ آبِ زم زم کی مسلسل فراہمی اور بالائی منزلوں پر لے جانے کے لئے تمام لفٹ اور راستے کھول دیئے گئے ہیں۔سعودی سیکورٹی فورسز نے امن و امان قائم رکھنے اور نگرانی کے لئے خصوصی ٹیمیں تعینا ت کردی ہیں جبکہ مسجد الحرام کے چاروں جانب روشنوں کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے۔
باب فہد اور باب عبد العزیز سے داخلے کے اذدہام کی صورت میں سرخ اور سبز سگنلز روشن کئے گئے ہیں۔مسجد کے صحن میں فضاء کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے 500خودکار پنکھے نصب کئے گئے ہیں۔وضو خانے میں اضافہ،صوتی نظام کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ حرم کے توسیعی حصے میں نمازیوں کی سہولت کے لئے بھی صفائی وستھرائی کا اہتمام کیا گیا ہے۔
نماز تراویح اور تمام نمازیں حرم شریف سے 30چینلز کے ذریعے براہ راست ٹیلی کاسٹ کی جائیں گی ۔سعودی عرب کی دیگر علاقائی مساجد میں بھی روزہ افطار اور نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا ہے۔دفتری اوقات میں تبدیلی کردی گئی ہے اور ٹریفک کو رواں رکھنے ،صحت عامہ کی نگرانی،بلدیہ مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ اور کسی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کے لئے محکمہ شہری دفاع کو چوکس کر دیا گیا ہے۔
گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل اور مدینہ منورہ میں گورنر شہزادہ عبد العزیز بن ماجد کی نگرانی میں رمضان کے دوران تمام سہولتیں فراہم کرنے کے لئے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔
نماز تراویح اور تمام نمازیں حرم شریف سے 30چینلز کے ذریعے براہ راست ٹیلی کاسٹ کی جائیں گی ۔سعودی عرب کی دیگر علاقائی مساجد میں بھی روزہ افطار اور نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا ہے۔