ورلڈ کپ 2011 میں سری لنکا کی شکست کی تحقیقات کا مطالبہ

فائل

سری لنکن ذرائع ابلاغ میں اس میچ میں شکست پر کئی سال گزر جانے کے باوجود بھی چہ مگوئیاں ہوتی رہی ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کسی نے کھل کر میچ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

سری لنکا کی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے 2011ء کے کرکٹ ورلڈ کپ کے فائنل میں بھارت کے ہاتھوں سری لنکا کی شکست کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

تریپن سالہ رانا ٹنگا نے جمعے کو اپنے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں انہوں نے حکومت سے کہا ہے کہ 2011ء کے ورلڈ کپ میں سری لنکا کی شکست کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنائی جائے۔

عالمی کپ 2011ء کا فائنل ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ہوا تھا جس میں سری لنکا بھارت سے چھ وکٹوں سے ہار گیا تھا۔

میچ میں سری لنکا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 274 رنز بنائے تھے۔

میچ کی ابتدا میں ہی بھارت کے اسٹار بلے باز سچن ٹنڈولکر صرف 18 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے تھےجس کے بعد قوی امید تھی کہ سری لنکا یہ میچ بآسانی جیت جائے گا۔

لیکن سری لنکن کھلاڑیوں کی ڈرامائی طور پر خراب فیلڈنگ اور بالنگ کے باعث بھارت یہ میچ جیت گیا تھا۔

سری لنکن ذرائع ابلاغ میں اس میچ میں شکست پر کئی سال گزر جانے کے باوجود بھی چہ مگوئیاں ہوتی رہی ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ کسی نے کھل کر میچ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ویڈیو میں سابق سری لنکن کپتان کا مزید کہنا تھا کہ فائنل کے وقت وہ بھی ورلڈ کپ میچز کی کمنٹری کے لیے بھارت میں تھے اور انہیں اس وقت بھی اس ہار پر شک تھا۔

انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ کھلاڑی اپنی سفید یونیفارم کی آڑ میں اپنی گند نہیں چھپاسکتے اور جو کچھ فائنل میں سری لنکا کے ساتھ ہوا تھا وہ تحقیقات کے نتیجے میں سامنے لایا جانا چاہیے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں رانا ٹنگا نے کہا ہے کہ وہ بہت کچھ جانتے ہیں لیکن بتا نہیں سکتے۔ ان کے بقول جلد وہ اپنی زبان کھولیں گے اور سارے راز فاش کریں گے۔

رانا ٹنگا کے ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا ہے کہ رانا ٹنگا سری لنکا کے صدر اور وزیرِاعظم کی توجہ ملک میں کرکٹ کی صورتِ حال پر مبذول کرانے کے لیے خطوط بھی لکھیں گے۔

سری لنکا رواں ماہ زمبابوے جیسی کمزور ٹیم سے ہوم گراؤنڈ پر ہونے والی ون ڈے سیریز 2-3 سے ہار گیا تھا جس کے بعد سے ٹیم پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔

سری لنکا میں کھیلوں کے منتظم اداروں اور کھلاڑیوں کے درمیان منیجرز اور ایجنٹوں کے کردار پر تنازع بھی جاری ہے۔

سری لنکا میں ایک ایجنٹ کئی کئی کھلاڑیوں کے منیجر کا کردار ادا کرتا ہے جس پر کھیلوں کے منتظم اداروں کو سخت تشویش ہے۔سری لنکا کی موجودہ کرکٹ ٹیم کے نصف سے زائد کھلاڑیوں کی نمائندگی ایک ہی ایجنٹ کے پاس ہے۔

سری لنکا کے وزیرِ کھیل دیاسری جیا سیکارا کا موقف ہے کہ وہ کرکٹ میں ایجنٹوں کے کردار کو محدود کرنا چاہتے ہیں تاکہ کوئی ایک شخص کئی کھلاڑیوں کو استعمال کرکے میچ فکسنگ نہ کرسکے۔