جمعرات کو ریپبلکن مباحثے میں شامل ہوں گا: رینڈ پال

فائل

رینڈ پال کا کہنا ہے کہ انھوں نے اوائل شام کے مباحثے میں شرکت کے لئے فاکس بزنس کی دعوت قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔۔ بقول اُن کے، میڈیا کو اس بات کا اختیار نہیں دیں گے کہ مقابلے کے درجات میں شامل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے

کنٹکی کے سینیٹر رینڈ پال نے کہا ہے کہ وہ جمعرات کو ہونے والے ریپبلکن مباحثے میں شامل ہوں گے۔

فاکس بزنس کیبل نیوز نیٹ ورک نے اعلان کیا تھا کہ جمعرات کو ہونے والے ریبپلکن مباحثے کے امیداروں کی فہرست سے رینڈ پال اور سابق بزنس ایگزیکٹو کارلے فائیورینا کے نام نکال دئے گئے ہیں، کیونکہ وہ اب نارتھ کیرولینا اور کولمبیا میں ہونے والے رائے عامہ کے سروے کے مطابق، اعلیٰ درجے کے گروپ میں شامل نہیں رہے۔

رینڈ پال کا کہنا ہے کہ انھوں نے اوائل شام کے مباحثے میں شرکت کے لئے فاکس بزنس کی دعوت قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔

ان کی انتخابی مہم کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ذمہ دارانہ اصول کے مطابق، سینٹر رینڈ پال مہم کے اعلیٰ درجے میں موجود شمار ہوں گے، اور یہ کہ وہ میڈیا کو اس بات کا اختیار نہیں دیں گے کہ مقابلے کے درجات میں شامل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کریں، بلکہ وہ براہ راست نیو ہمپشائر اور آئیوا کے اپنے ووٹروں کو پیغام دیں گے۔

ان پہلی دونوں ریاستوں میں ریبپلکن پارٹی کے اراکین نومبر کے عام انتخابات کے لئے اپنا صدارتی امیدوار منتخب کریں گے۔

جمعرات کو ہونے والے مباحثے میں ریپبلکن پارٹی کے7 امیدوار شامل ہوں گے، جن میں رئیل اسٹیٹ تاجر ڈونلڈ ٹرمپ، ٹیکساس کے سنیٹر ٹیڈ کروز، فلوریڈا کے سنٹر مارکو روبیو، رٹائرڈ نیورو سرجن بین کارسن، نیو جرسی کے گورنر کرس کرسٹی، فلوریڈا کے سابق گورنر جیب بش اور اوہائیو کے گورنر جون کیسیچ شامل ہیں۔

فائیورینا اور رینڈ پال کے علاوہ فوکس کا کہنا ہے کہ اس ہفتے ہونے والے ابتدائی مرحلے میں ارکنسا کے سابق گورنر مائیک ہوکوبی اور پنسلونیا کے سابق سینیٹر ریک سنٹورم بھی اس مباحثے میں شامل ہوسکتے ہیں، جبکہ گزشتہ مقابلوں میں حصہ لینے کے باوجود سیاسی مقابلے میں پیچھے رہ جانے والے دیگر ریپبلکن امیدوار بھی پرامید ہیں۔

نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ انھوں نے مباحثے میں شرکت کرنے والوں کی فہرست کا انتخاب قومی سروے اور آئیوا اور نیو ہمپشائر کے نتائج دونوں کی بنیاد پر کیا ہے۔