شاہد آفریدی کی راولاکوٹ ہاکس نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد محمد حفیظ کی مظفرآباد ٹائیگرز کو کشمیر پریمیئر لیگ کے فائنل میں شکست دے دی۔ یوں شاہد آفریدی کی قیادت میں راولا کوٹ ہاکس نے پہلی کشمیر پریمیئر لیگ اپنے نام کر کے ٹورنامنٹ کی تاریخ میں اپنی جگہ بنالی ہے۔
منگل کو کھیلے گئے میچ میں راولاکوٹ ہاکس نے آخری اوور میں کم بیک کرتے ہوئے یقینی شکست کو فتح میں بدلتے ہوئے فائنل اپنے نام کیا۔
ایونٹ کے فائنل میں مظفرآباد ٹائیگرز نے ٹاس جیت کر راولاکوٹ ہاکس کو بیٹنگ کی دعوت دی تو کاشف علی کے برق رفتار 54 رنز کی بدولت مہمان ٹیم نے 20 اوورز میں سات وکٹ پر 169 رنز بنائے۔
انہوں نے صرف 28 گیندوں کا سامنا کیا اور تین چھکے اور پانچ چوکے مار کر نصف سینچری مکمل کی۔ وکٹ کیپر بیٹسمین بسم اللہ خان 30 رنز کے ساتھ دوسرے نمایاں بلے باز رہے۔
کپتان محمد حفیظ اور اسامہ میر نے میزبان ٹیم کی جانب سے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ایک سو ستر رنز کے تعاقب میں مظفرآباد کا آغاز بہترین تھا۔ وکٹ کیپر ذیشان اشرف اور کپتان محمد حفیظ کی جارحانہ بیٹنگ کی وجہ سے ان کی ٹیم نے پہلی وکٹ پر صرف پانچ اعشاریہ چار اوورز میں 54 رنز اسکور کیے۔
لیکن کپتان محمد حفیظ کے 29، اور ذیشان اشرف کے 46 رنز کے بعد کوئی بھی بلے باز اسکور میں خاطر خواہ اضافہ نہ کرسکا۔
آل راؤنڈر سہیل تنویر نے 21 رنز بنا کر اننگز کو سنبھالا۔ لیکن صہیب مقصود، سہیل اختر اور انور علی کی جلد بازی سے میزبان ٹیم کو نقصان پہنچا۔
اننگز کے آخر میں محمد وسیم جونیئر کے 12 گیندوں پر 22 رنز مظفرآباد کو فتح کی جانب تو لے گئے۔ لیکن آخری اوور میں یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے کی وجہ سے ہوم ٹیم، ہوم کراؤڈ کے سامنے، اور ہوم گراؤنڈ پر جیت سے سات رنز کی دوری پر ہمت ہار گئی۔
آل راؤنڈر حسین طلعت نے صرف 18 رنز دے کر تین اہم وکٹیں حاصل کیں جن کی وجہ سے مظفرآباد ٹائیگرز کی مڈل آرڈر کچھ نہ کرسکی۔
گو کہ آخری اوور میں میزبان ٹیم کو جیت کے لیے صرف 10 رنز درکار تھے۔ لیکن لیفٹ آرم اسپنر آصف آفریدی نے شاندار بالنگ کی اور صرف تین رنز ہی بننے دیے۔ مجموعی طور پر انہوں نے میچ میں 22 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو بھی آؤٹ کیا۔
راولاکوٹ ہاکس کی جیت اس لیے بھی اہم ہے کیوں کہ آج وہ تجربہ کار مگر زخمی اوپنر احمد شہزاد کے بغیر میدان میں اتری تھی۔ کپتان شاہد آفریدی نے انجری کے باوجود میچ میں حصہ لیا اور ٹیم کی قیادت کرنے کے ساتھ ساتھ دو اہم وکٹیں بھی حاصل کیں۔
اس کامیابی کے ساتھ ہی شاہدآفریدی کی راولاکوٹ ہاکس پہلی کشمیر پریمیئر لیگ جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ آصف آفریدی کو ان کی میچ وننگ کارکردگی پر مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
ایونٹ میں شرجیل خان بیٹنگ اور سلمان ارشاد بالنگ میں نمایاں
اگر کشمیر پریمیئر لیگ کے اسٹار پرفارمرز پر نظر ڈالی جائے تو شرجیل خان اور سلمان ارشاد، دونوں بیٹنگ اور بالنگ کے شعبوں میں سرفہرست ہیں۔
ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز میرپور رائلز کے شرجیل خان نے بنائے، جنہوں نے چھ میچز میں 49 اعشاریہ 33 کی اوسط سے 296 رنز اسکور کیے۔ نہ صرف انہوں نے ایونٹ کی سب سے بڑی اننگز 141 رنز کھیلی بلکہ مجموعی طور پر سب سے زیادہ 20 چھکے بھی مارے۔
دوسرے نمبر پر فائنل میں 46 رنز بنانے والے مظفر آباد رائلز کے ذیشان اشرف رہے۔ انہوں نے مجموعی طور پر سات میچز میں 47 اعشاریہ 33 کی اوسط سے 284 رنز بنائے جس میں ایک سینچری بھی شامل ہے۔
باغ اسٹالینز کے شان مسعود 254، راولاکوٹ ہاکس کے کاشف علی 242 اور میرپور رائلز کے شعیب ملک 240 رنز کے ساتھ دیگر نمایاں بلے باز تھے۔
شرجیل خان اور ذیشان اشرف کے ساتھ ساتھ ایونٹ میں سینچری بنانے والوں میں راولاکوٹ ہاکس کے کاشف علی اور مظفرآباد ٹائیگرز کے محمد حفیظ بھی شامل تھے۔
ادھر بالنگ میں میرپور رائلز کے سلمان ارشاد نے سات میچز میں 16 وکٹیں حاصل کر کے بالرز میں ٹاپ پوزیشن حاصل کی۔
راولاکوٹ ہاکس کے آصف آفریدی سات میچز میں 12 وکٹوں کے ساتھ دوسرے، میرپور رائلز کے عماد بٹ 11 وکٹوں کے ساتھ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے۔
سری لنکن فاسٹ بولر لسیتھ ملنگا کے بالنگ ایکشن سے مشابہت رکھنے والے زمان خان نے راولاکوٹ ہاکس کی جانب سے 10 وکٹیں حاصل کیں۔
ایونٹ کی بہترین بالنگ پرفامنس اوورسیز وارئیرز کے عباس آفریدی نے دی، جنہوں نے چار اوورز میں 18 رنز دے کر راولاکوٹ ہاکس کے پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے۔
مظفرآباد ٹائیگرز کے ذیشان اشرف کو ایونٹ کا بہترین بیٹسمین، راولاکوٹ ہاکس کے آصف آفریدی کو بہترین بالر، مظفرآباد ٹائیگرز کے بسم اللہ خان کو بہترین وکٹ کیپر اور محمد وسیم جونیئر کو بہترین فیلڈر کا ایوارڈ دیا گیا۔
مقامی کھلاڑی سلمان ارشاد، جنہوں نے ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں، انہیں ایونٹ کا بہترین کشمیری کھلاڑی قرار دیا گیا۔
نوجوانوں کے ساتھ ساتھ تجربہ کار کھلاڑیوں کی بھی ایونٹ میں شاندار کارکردگی
جہاں ایونٹ میں نوجوان کھلاڑیوں کو اپنا لوہا منوانے کا موقع ملا۔ وہیں کچھ انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو بھی موقع ملا کہ وہ سلیکٹرز کو اپنی طرف متوجہ کرسکیں۔
پاکستان ٹیم کے سابق کپتان اور فی الحال کرکٹ ٹیم سے باہر شعیب ملک نے ایونٹ میں بیٹنگ، بالنگ اور کپتانی کر کے سب کو اپنا گرویدہ بنالیا۔
انتالیس سالہ کرکٹر نے سات میچز میں ایک نصف سینچری کی مدد سے 240 رنز بنائے، وہیں انہوں نے اپنی نپی تلی بالنگ سے بلے بازوں کو زیادہ رنز نہ بنانے دیا۔
چالیس سالہ محمد حفیظ جو اس وقت پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا حصہ ہیں، انہوں نے سات میچز میں سات وکٹیں تو حاصل کیں، ساتھ ہی لیگ میچ میں صرف 55 گیندوں پر 110 رنز کی اننگز کھیل کر سلیکٹرز کو بتایا کہ اب بھی وہ ٹاپ آرڈر میں رنز اسکور کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
بوم بوم کے نام سے دنیا بھر میں مقبول سابق پاکستانی کپتان اور کشمیر پریمیئر لیگ کی فاتح ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے چار اننگز میں بیٹنگ کر کے نہ صرف 52 رنز اسکور کیے بلکہ چھ میچز میں آٹھ وکٹیں بھی حاصل کی۔
سینتیس سالہ سہیل خان ہوں یا 36 سالہ سہیل تنویر۔ ان فاسٹ بالرز نے بہتر بالنگ کی اور ایونٹ میں آٹھ آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقہ کے سابق اوپنر 47 سالہ ہرشل گبز، جو اس وقت پاکستان سپر لیگ میں کراچی کنگز کے ہیڈ کوچ ہیں، انہوں نے بھی ایونٹ میں اوورسیز وارئیرز کی نمائندگی کی۔ لیکن فٹ نہ ہونے کی وجہ سے اپنی ٹیم کی ڈگ آؤٹ سے رہنمائی کرتے رہے۔