پاکستان کے مرکزی بینک کے مطابق، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے رواں سال جولائی میں غیر ملکی ترسیلات زر میں جون کے مقابلے میں لگ بھگ 16 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
اسیٹٹ بینک کی طرف سے جاری کردہ ایک اعلامیے کے مطابق، رواں سال جولائی میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے لگ بھگ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر پاکستان کو موصول ہوئے، جبکہ گزشتہ سال کے اِسی مہینے میں ملک میں بھیجے جانے والی رقم ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے برابر تھی۔
بیرون ملک کام کرنے والے پاکستان ہر سال اربوں ڈالر کا غیر ملکی زر مبادلہ ملک بھیجتے ہیں، لیکن حال ہی میں بیرون ملک سے آنے والے ترسیلات زر میں کمی ملک کے لیے تشویش کا باعث ہے، کیونکہ حالیہ سالوں میں پاکستان کی برآمدات میں بھی کمی واقع ہوئی ہے جو ملک کے زر مبادلہ کا اہم ذریعہ ہے۔
دوسری طرف پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک میں گزشتہ چار سالوں میں ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جمعہ کو اسلام آباد میں مالی سال 2016-2017ء کے ٹیکس دہندگان کی ڈائریکٹری کے اجرا کے لیے منعقد ہونے والی ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران 12 لاکھ سے زائد افراد نے اپنے ٹیکس گوشوارے داخل کیے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس محصولات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا اور 2013ء میں حاصل ہونے والے محصولات ایک کھرب 946 ارب روپے تھے، جبکہ اب یہ تین ارب 362 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ٹیکس محصولات میں اضافے کو ملکی معیشت کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
حالیہ سالوں میں پاکستان پر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کی طرف سے یہ دباؤ بھی رہا کہ وہ اپنی اقتصادی صورتحال بہتر بنانے کے لیے ملک میں محصولات کے دائرے کو بڑھائے اور اس حوالے سے حکومت نے کئی عملی اقدام بھی کیے جس کی وجہ سے ملک کے ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوا ہے۔