امریکہ میں شوٹنگ کے واقعات اور سڑکوں پر موٹر گاڑیوں کے حادثات دونوں کی شرح اموات یکساں درجے کی ہیں، جو صورت حال عشروں بعد پہلی بار نمودار ہوئی ہے۔
بیماریوں پر کنٹرول اور روک تھام کے مراکز کی جانب سے حالیہ دِنوں جاری ہونے والے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ 2014ء میں اسلحے اور موٹر گاڑیوں دونوں سے ہونے والی اموات کی شرح ایک لاکھ افراد میں سے 10.3 پر پہنچ چکی ہے۔
تاہم، ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سمیت 21 ریاستیں ایسی ہیں جن میں سڑک حادثوں کے بجائے زیادہ لوگ اسلحے کی بھینٹ چڑھتے ہیں۔
سنہ 2005 میں ڈسٹرکٹ آف کولمبیا سمیت الاسکا اور میری لینڈ میں زیادہ افراد موٹر گاڑی حادثات میں نہیں بلکہ شوٹنگ کے واقعات میں ہلاک ہوئے۔
سڑک حادثات کی شرح میں کمی
دریں اثنا، بہتر ضابطوں اور ٹیکنالوجی کی بدولت، سنہ 1950 کے بعد سڑکوں کے حادثوں میں ہونے والی اموات میں خاصی کمی آچکی ہے۔
قتل عمد کے معاملات میں اسلحے کا استعمال کم ہوا ہے، لیکن خودکش طرز کے شوٹنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
امریکہ میں کثیر آبادی آسانی کے ساتھ اور قانونی طور پر اسلحہ خرید سکتی ہے، جس میں حملے کے لیے استعمال ہونے والی رائفلیں بھی شامل ہیں۔
اس بات کی نشاندہی آئے دِن اخبارات کی زینت بننے والی خبروں میں ہوتی ہے، جن میں پبلک مقامات پر شوٹنگ کے واقعات اور اموات کی تفصیل درج ہوتی ہے۔ اِسی ماہ کی تازہ رپورٹ کیلی فورنیا کے شہر سان برنارڈینو کی ہے، جہاں ایک شدت پسند مذہبی جوڑے نے تعطیلات کی ایک پارٹی میں گولیاں چلا کر 14 افراد کو ہلاک اور 22 کو زخمی کیا۔
این آر اے کی مخالفت
نیشنل رائفل ایسو سی ایشن (این آر اے) ایک مضبوط لابی گروپ ہے۔ وہ گن کنٹرول کے ضابطوں سے جان چھڑانے میں اب تک کامیاب رہا ہے، حالانکہ صدر براک اوباما کانگریس سے مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ کچھ قسم کے بندوق کی فروخت پر بابندی لگانے کے لیے اقدام کیا جائے۔
کچھ امریکیوں کا خیال ہے کہ آئین کی دوسری ترمیم، جس میں اسلحہ رکھنے کے حق کی ضمانت دی گئی ہے، اِس سے مراد یہ ہے کہ کسی قسم کی پابندیاں نہ ڈالی جائیں؛ جب کہ دیگر امریکی کہتے ہیں کہ کچھ رکاوٹیں لازم ہیں تاکہ گولیاں چلنے کے واقعات کے سبب ہونے والی اموات میں کمی لانے میں مدد مل سکے۔
دوسری ترمیم کی سنہ 1791 میں توثیق کی گئی تھی، جو 'بِل آف رائٹس' کی 10 ترامیم کا ایک حصہ بنی، جس کی ایک شق میں کہا گیا ہے کہ 'باضابطہ طور پر رکھی گئی ملیشیا، جو ایک آزاد ملک کی سلامتی کے لیے لازم ہے، سارے لوگوں کو ہتھیار رکھنے کا حق ہے، جس پر کسی طور قدغن نہیں لگ سکتی۔'