شام کے شہر حلب میں کم از کم 70 افراد کو سانس لینے میں دشواری پر طبی امداد فراہم کی گئی اور امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ لوگ سرکاری فورسز کی طرف سے کلورین گیس سے بھر بم حملے کا نشانہ بنے ہیں۔
شام میں شہری دفاع کے ایک گروپ کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹروں نے السکری کے علاقے میں حزب مخالف پر کلورین والے متعدد بیرل بم گرائے۔
برطانیہ میں قائم سریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نامی تنظیم نے بھی اطلاع دی کہ علاقے میں ایک بیرل بم کا حملہ ہوا، لیکن اس کے کلورین کے حامل ہونے کی تصدیق نہیں کی۔
گزشتہ پانچ سالوں سے جاری جنگ کے دوران حکومت اور حزب مخالف ایک دوسرے پر زہریلی گیسوں والے بموں کے استعمال کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔
بین الاقوامی معائنہ کاروں نے گزشتہ ماہ جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ حکومتی فورسز اور شدت پسند داعش کے عسکریت پسندوں نے کیمیائی حملے کیے۔
اقوام متحدہ کے ماہرین نے منگل کو کہا تھا کہ رواں سال کے اوائل میں حلب سمیت دیگر جگہوں پر ہونے والے مبینہ کیمیائی حملوں کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں نے متنبہ کیا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران شام میں ہونے والی پرتشدد کارروائیاں ملک میں امن کی امیدوں کے لیے مضر ثاب ہوئیں۔
چار رکنی خودمختار بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری کا کہنا تھا کہ لڑائی میں اضافہ، خطرناک حد تک بڑھتا ہوا جانی نقصان اور روزانہ کے فضائی حملے سے بچ نکلنے میں ناکامی سے شہری مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں۔