نو منتخب صدر نے ایرانی عوام سے وعدہ کیا کہ وہ باقی دنیا کے ساتھ تعمیری بات چیت کا سلسلہ بحال کریں گے اور ایران کی معیشت سدھاریں گے۔
واشنگٹن —
ایران کے نو منتخب صدر حسن روحانی نے عوام سے ملک کوجدیدیت کی راہ پر گامزن کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے اپنی فتح کو ایرانی عوام کے لیے ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا ہے۔
انتخاب کے بعد پیر کو اپنی پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعتدال پسند عالمِ دین جناب روحانی نے واضح کیا کہ وہ انتہا پسندی کے بجائے جدیدیت اور انصاف کی راہ اختیار کریں گے۔
نومنتخب صدر نے ایرانی عوام سے وعدہ کیا کہ وہ باقی دنیا کے ساتھ تعمیری بات چیت کا سلسلہ بحال کریں گے اور ایران کی معیشت سدھاریں گے۔
امریکہ سے تعلقات کے مستقبل کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال پر جناب روحانی نے اسے ایک پیچیدہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "یہ ایک پرانا زخم ہے جسے بھرنا چاہیے"۔
ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں نومنتخب صدر کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر مغرب کے ساتھ جاری تنازع کا حل شفافیت اور باہمی اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ملک اپنے جوہری پروگرام پر عالمی برادری کے خدشات دور کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے پر تیار ہے۔
حسن روحانی نے شام میں بیرونی فوجی مداخلت کی مخالفت کرتے ہوئے زور دیا کہ وہاں جاری بحران کا حل شامی عوام ہی کو نکالنا ہوگا۔
انتخاب کے بعد پیر کو اپنی پہلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعتدال پسند عالمِ دین جناب روحانی نے واضح کیا کہ وہ انتہا پسندی کے بجائے جدیدیت اور انصاف کی راہ اختیار کریں گے۔
نومنتخب صدر نے ایرانی عوام سے وعدہ کیا کہ وہ باقی دنیا کے ساتھ تعمیری بات چیت کا سلسلہ بحال کریں گے اور ایران کی معیشت سدھاریں گے۔
امریکہ سے تعلقات کے مستقبل کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال پر جناب روحانی نے اسے ایک پیچیدہ مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "یہ ایک پرانا زخم ہے جسے بھرنا چاہیے"۔
ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں نومنتخب صدر کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر مغرب کے ساتھ جاری تنازع کا حل شفافیت اور باہمی اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ملک اپنے جوہری پروگرام پر عالمی برادری کے خدشات دور کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے پر تیار ہے۔
حسن روحانی نے شام میں بیرونی فوجی مداخلت کی مخالفت کرتے ہوئے زور دیا کہ وہاں جاری بحران کا حل شامی عوام ہی کو نکالنا ہوگا۔