روس نے انسان نما روبوٹ خلا میں بھیج دیا

اس روبوٹ کو 'فیڈور' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب روس نے انسان نما روبوٹ خلا میں روانہ کیا ہے جو 10 روز تک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں رہے گا۔

روس نے انسانی خدوخال اور مشابہت رکھنے والا روبوٹ خلا میں بھیج دیا ہے۔ روبوٹ ایک ایسے راکٹ کے ذریعے بھیجا گیا ہے جس میں کوئی انسان سوار نہیں۔

روبوٹ 10 روز تک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود رہے گا۔ روبوٹ سے خلا بازوں کو تحقیق میں مدد ملے گی۔

اس روبوٹ کو 'فیڈور' کا نام دیا گیا ہے جو 'فائنل ایکسپیریمنٹ ڈیمانسٹریشن آبجیکٹ ریسرچ' کے الفاظ کا مخفف ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جب روس نے انسان نما روبوٹ خلا میں روانہ کیا ہے۔

قازقستان کے اسٹیشن سے جمعرات کی صبح روسی وقت کے مطابق چھ بج کر 38 منٹ پر فیڈور کو خلا میں روانہ کیا گیا۔ جو تین دن بعد ہفتے کو خلائی اسٹیشن پہنچے گا اور 7 ستمبر تک خلا میں رہے گا۔

جس راکٹ کے ذریعے روبوٹ کو خلا میں روانہ کیا گیا ہے اس میں عموماً انسان موجود ہوتے ہیں لیکن پہلی مرتبہ اس میں کوئی انسان موجود نہیں جس کا اصل مقصد ہنگامی صورت حال سے باہر نکالنے کی مشق کرنا ہے۔

انسانی شکل سے مشابہت رکھنے والے روبوٹ کی لمبائی 5 فٹ 11 انچ ہے جبکہ اس کا وزن 160 کلو ہے۔

فیڈور کا انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر اکاؤنٹ بھی ہے۔ یہاں فیڈور جو بھی ہنر یا کام سیکھ لے گا اس کی تفصیلات عوام تک پہنچائی جائیں گی۔

اس کے کاموں کو خلائی اسٹیشن میں نہایت کم کشش ثقل میں جانچا جائے گا۔ جیسے خلا میں پانی کی بوتل کھولنا وغیرہ۔

روسی خلائی ایجنسی کے ڈائریکٹر ایلگزینڈر بلاسفینکو نے راکٹ کی لانچنگ کے وقت ہونے والی تقریب کے دوران ٹی وی انٹرویو میں بتایا کہ روبوٹ کو بجلی کی تاروں سے کنکٹ بھی کیا جاسکتا ہے اور بغیر کنکشن کے بھی اسے استعمال کیا جاسکتا ہے۔