یورپی پارلیمان کا رائف بدوی کو ’سخاروف پرائز‘ دینے کا اعلان

فائل

یورپی پارلیمان کے صدر، مارٹن شُلز نے یہ اعلان جمعرات کے روز کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ بدوی کی سزا ’اذیت کے مترادف ہے‘، جو، بقول اُن کے، سعودی عرب میں اب تک دی جانے والی سزاؤں میں ’سب سے زیادہ ظالمانہ سزا ہے‘

یورپی پارلیمان نے سعودی بلاگر، رائف بدوی کو سالانہ انسانی حقوق کا ’سخاروف پرائز‘ دینے کا اعلان کیا ہے، جنھیں مسلمان دینی علما کی بے حرمتی کے الزام میں سزا کے طور پر 10 برس قید اور 1000 دُروں کی سزا سنائی گئی ہے۔

یورپی پارلیمنٹ کے صدر، مارٹن شُلز نے یہ اعلان جمعرات کے روز کیا۔ اُنھوں نے کہا کہ بدوی کی سزا ’اذیت کے مترادف ہے‘، جو، بقول اُن کے، سعودی عرب میں اب تک دی جانے والی سزاؤں میں ’سب سے زیادہ ظالمانہ سزا ہے‘۔

شُلز نے کہا کہ اُنھوں نےسعودی فرمان روا سے گفتگو کی ہے جس میں اُنھیں بدوی کو معاف کرنے کی استدعا کی ہے، اور اُنھیں یہ تمغہ لینے کے لیے دسمبر میں اسٹراسبرگ کے سفر کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔

رائف بدوی کو سنہ 2012 میں گرفتار کیا گیا تھا، جس سے قبل اُنھوں نے ایک ویب سائٹ قائم کیا تھا جو ایک سیاسی و مذہبی مباحثے کا پلیٹ فارم ہے۔ اسلام کی بے حرمتی کا الزام لگاتے ہوئے، جون 2015ء میں سعودی عدالت عظمیٰ نے اُنھیں 10 برس قید کی سزا سنائی تھی۔
ساتھ ہی، اُنھیں 266000 ڈالر جرمانہ ادا کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ بدوی کی صحت ٹھیک نہیں ہے۔ اُنھیں جنوری میں 1000 دُروں میں سے پہلے 50 دُرے مارے گئے تھے؛ جب کہ باقی دُرے 50۔50 کے حساب سے آئندہ 20 نشتوں کے دوران لگائے جائیں گے۔ تاہم، اُن کی خراب صحت اور بین الاقوامی شور اور مطالبات کے بعد معطل کیا گیا۔

فروری میں، یورپی پارلیمان نے بدوی کی رہائی کے لیے ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے، اُنھیں کھلے عام درے لگانے کو ’ظالمانہ اور افسوس ناک عمل’ قرار دیا۔

قتل کی دھمکیاں ملنے کے بعد، بدوی کی بیگم اور بچے کینیڈا نکل گئے ہیں۔

یورپی پارلیمان ’سخاروف پرائز‘ ، مشہور سویت منحرف، آندرے سخاروف کی یاد میں عطا کرتی ہے۔ یہ اعزاز ایسے افراد اور تنظیموں کو دیا جاتا ہے جو انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کے دفاع کا کوئی کارنامہ انجام دیتے ہیں۔