پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ پاکستانی ٹیم جب جب فیورٹ ہوتی ہے، میگا ایونٹ نہیں جیت پاتی۔ اُن کی پوری کوشش ہے کہ وہ بھی عمران خان کی طرح ورلڈ کپ جیتیں۔
پیر کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں وہ اپنی صلاحیت سے زیادہ کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امام الحق اور فخر زمان ٹیم کی اوپننگ کے لیے موجود ہوں گے جب کہ عابد علی بھی اوپننگ کے تیسرے آپشن کے طور پر موجود ہیں۔
سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ دونوں تجربہ کار کھلاڑی ہیں، اُمید ہے دونوں بہت اچھا کھیل پیش کریں گے۔ ان کھلاڑیوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ان کی نظر میں کوئی ایک کھلاڑی نہیں بلکہ ٹیم کا ہر کھلاڑی ٹرمپ کارڈ ثابت ہو گا۔ ٹیم میں فاسٹ بالرز کا اچھا کمبینیشن موجود ہے۔
سرفراز احمد نے کہا کہ وہ بھارت کے خلاف ہی نہیں بلکہ ورلڈ کپ کے تمام 10 میچ جیتنے کی کوشش کریں گے۔ ہمارا ہدف یہ ہو گا کہ افغانستان کے خلاف بھی بھارت کی طرح کھیل پیش کر کے فتح حاصل کریں۔
"ہماری ٹیم کی تیاری بہت اچھی ہے۔ سب لڑکوں نے بہت محنت کی ہے۔ پاکستان کی ٹیم جب بھی فیورٹ ہوتی ہے تو تھوڑا مسئلہ ہو جاتا ہے۔ انڈر ڈوگ جاتی ہے تو ٹھیک رہتی ہے۔ ہم فیورٹ کی بجائے انڈر ڈوگ جا رہے ہیں یہ پاکستانی ٹیم کے لیے زیادہ اچھا ہے۔"
سرفراز احمد نے کہا کہ فاسٹ بالر محمد عامر کے پاس انگلینڈ کے خلاف اپنی صلاحیتیں منوانے کا بہترین موقع ہے۔ ٹیم کے انتخاب میں ہمیشہ ان کی رائے شامل ہوتی ہے۔
پاکستانی کپتان نے کہا کہ وہ پہلے پانچ نمبر میں بیٹنگ کریں گے جب کہ شعیب ملک چھٹے نمبر پر کھیلیں گے۔
سرفراز احمد کے ہمراہ موجود پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا کہ دورہ انگلینڈ کے لیے ان کی تیاریاں مکمل ہیں۔ پاکستان کے سب کھلاڑی بہت باصلاحیت ہیں اور اُنہیں تمام کھلاڑیوں پر اعتماد ہے۔
ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ پہلے اُن کا فوکس سیمی فائنل تک رسائی ہے جس کے لیے بہت اچھا کھیلنا ہو گا۔
مکی آرتھر نے کہا کہ ورلڈکپ میں کسی ایک کھلاڑی پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔ ورلڈکپ میں بہت اچھی ٹیموں سے مقابلہ ہو گا لیکن پاکستان کا اسکواڈ بھی متوازن ہے۔
"میں جیت کی کوئی گارنٹی نہیں دے سکتا۔ میں صرف ٹیم تیار کرتا ہوں۔ کھلاڑیوں کو اچھے طریقے سے تیار کرتا ہوں۔ میں صرف ڈریسنگ روم کے اچھے ماحول کی گارنٹی دے سکتا ہوں۔ مجھے اُمید ہے کہ پاکستانی ٹیم بہت اچھا کھیلے گی۔"
مکی آرتھر کا مزید کہنا تھا کہ اسکواڈ تیار کرتے وقت انہوں نے فٹنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔ تربیتی سیشن میں کھلاڑیوں نے بہت محنت کی ہے اور تربیتی کیمپ بہت اچھا گیا ہے۔ ورلڈکپ میں بالرز کے لیے وکٹ کنڈیشنز اچھی ہوئی تو اچھی کارکردگی دیں گے۔
سرفراز احمد کی قیادت میں 17 رکنی قومی کرکٹ ٹیم دورۂ انگلینڈ اور ورلڈ کپ کے لیے پیر اور منگل کی درمیانی شب لاہور سے لندن روانہ ہو گئی ہے۔
قومی ٹیم پانچ مئی کو انگلینڈ کے خلاف ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز ہو گی۔
کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز 30 مئی سے ہو گا۔