’اس لیے، بھارت کے ساتھ ڈائلاگ کا عمل شروع کیا گیا ہے، جب کہ افغان صدر حامد کرزئی پاکستان آئے اور اُن کے اور پاکستانی وزیر اعظم کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں‘
واشنگٹن —
خارجہ امور کے خصوصی مشیر، سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت اور افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانا پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح ہے۔
اُنھوں نے یہ بات پیر کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ، ’اس لیے، بھارت کے ساتھ ڈائلاگ کا عمل شروع کیا گیا ہے، جب کہ افغان صدر حامد کرزئی پاکستان آئے اور اُن کے اور پاکستانی وزیر اعظم کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں‘۔
تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجیئے:
اُنھوں نے یہ بات پیر کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ، ’اس لیے، بھارت کے ساتھ ڈائلاگ کا عمل شروع کیا گیا ہے، جب کہ افغان صدر حامد کرزئی پاکستان آئے اور اُن کے اور پاکستانی وزیر اعظم کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں‘۔
تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجیئے:
Your browser doesn’t support HTML5