سعودی عرب نے مکہ کے علاوہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث نافذ کیے گئے کرفیو میں جزوی نرمی کر دی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ملک میں کرفیو میں نرمی کے حکم نامے میں مکہ میں 24 گھنٹے کا کرفیو برقرار رکھنے کے احکامات شامل ہیں جب کہ مکہ کے مضافات میں بھی پابندیاں برقرار رہیں گی۔
رمضان کے آغاز پر ملک کے تمام شہروں میں صبح 9بجے اور شام کے 5بجے کرفیو میں نرمی کی جائے گی۔ یہ سلسلہ 13مئی تک جاری رہے گا۔
شاہی حکم نامے میں کچھ معاشی سرگرمیاں بھی کرنے کی رعایت دی گئی ہے۔ جن میں ہول سیل کی مارکیٹ، اشیا ضروریہ کی دکانیں اور شاپنگ مال شامل ہیں۔
وہ تمام سرگرمیاں جن میں سماجی دوری رکھنا ممکن نہیں ہے ان پر بدستور پابندی عائد ہے۔ اسی طرح بیوٹی سیلون اور سینما بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔
حکم نامے میں پانچ سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے۔
دارالحکومت ریاض میں انتظامیہ نے اضافی ہدایات بھی جاری کی ہیں جن کے تحت کرنسی نوٹوں کا استعمال بھی ممنوع قرار دیا گیاہے۔
وہ دکانیں جن کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے ان کے لیے بھی سخت ہدایات ہیں کہ 10اسکوائر میٹر میں ایک صارف سے زیادہ نہیں ہوں گے۔
اسی طرح وہ شاپنگ مال جن کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی وہ 24 گھنٹے میں ایک بار لازمی جراثیم کش اسپرے کریں گے جب کہ 15 سال سے کم عمر بچوں کا داخلہ مالز میں ممنوع ہوگا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں 16ہزار سے زائد کرونا وائرس کے کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
حکام نے وبا سے 136 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
انتظامیہ نے مریضوں کی نشاندہی کے لیے اب تک دو لاکھ افراد کے ٹیسٹ کیے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ وبا سے متاثر ہونے والے 2200 سے زائد افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت نےرواں ماہ کے آغاز میں کرونا وائرس کے پیشِ نظر مسلمانوں کے مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں تاحکم ثانی کرفیو نافذ کر دیا تھا۔ بعد ازاں دارالحکومت ریاض سمیت ملک بھر میں کرفیو کا نفاذ کیا تھا۔
رمضان کے مقدس مہینے میں دنیا بھر سے سعودی عرب آنے والے افراد عمرے کی سعادت حاصل کیا کرتے تھے لیکن کرونا وائرس کے سبب عمرے کی ادائیگی پچھلے ماہ سے ہی بند ہے۔
ہر سال کی طرح اس بار بھی دنیا بھر کے مسلمان سعودی عرب آ کر حج ادا کرنے کے منتظر ہیں لیکن سعودی حکام نے تاریخ میں پہلی مرتبہ تمام مسلمانوں کو عارضی طور پر حج کی تیاریاں مؤخر کرنے کی تاکید کی ہے۔
سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک میں بھی عالمی ادارۂ صحت کی سفارشات کے مطابق پابندیاں عائد ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے احکامات کے بعد رمضان کے آغاز پر مکہ اور مدینہ کی مقدس مساجد میں جمعرات کی شب سے نمازِ تراویح کے محدود اجتماعات کی اجازت دی گئی۔
یاد رہے کہ عالمی ادارۂ صحت نے اپیل کی تھی کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ماہِ رمضان میں مذہبی اجتماعات سے گریز کیا جائے۔