امریکہ نے بدھ کے روز حزب اللہ کی جانب سے لبنان سے اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) پر کیے جانے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جو، بیان کے مطابق، لبنان اسرائیل کے مابین جنگ بندی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کی سریح خلاف ورزی ہے، جس میں حزب اللہ سے اسرائیل کے خلاف تمام حملے فوری طور پر بند کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ ’ہم اسرائیل کے ذاتی دفاع کے جائز حق کی حمایت کرتے ہیں، اور تمام فریق پر زور دیتے رہیں گے کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان ’بلو لائن‘ کی حرمت کی پاسداری کی جائے‘۔
بیان میں تمام فریق سے کہا گیا ہے کہ ’ایسے کسی اقدام سے احتراز کیا جائے، جس سے صورت حال بگڑنے کا خدشہ لاحق ہو‘۔
بقول ترجمان، ’ہمیں اِن اطلاعات پر شدید تشویش ہے جن میں کہا گیا ہے کہ بلو لائن کے دونوں اطراف ہلاکتیں واقع ہوئیں اور لوگ زخمی ہوئے ہیں، جن میں اسرائیلی دفاعی افواج کے فوجی اور لبنان کے لیے اقوام متحدہ کی عبوری فورس (یو این آئی ایف آئی ایل) سے تعلق رکھنے والا عالمی ادارے کا ایک ہسپانوی امن کار شامل ہے۔
ترجمان نے ہلاک ہونے والوں کے لوحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلو لائن کے ساتھ ساتھ امن اور سلامتی قائم کرنے کے سلسلے میں ’یو این آئی ایف آئی ایل‘ کو حاصل اہم منڈیٹ پر عمل درآمد کا کام پورا کرنے کا ساتھ دیتے رہیں گے۔
جین ساکی نے کہا کہ لبنان کے اندرونی علاقے سے اسرائیل پر کیے جانے والے حملے جاری رکھ کر، اور شام میں موجودگی اور لڑائی سے، حزب اللہ تشدد اور عدم استحکام کو بھڑکانے کی کوششیں کر رہا ہے، جو لبنانی قائدین کی جانب سے غیرملکی تنازعات سے الگ تھلگ رہنے کے مؤقف کی خلاف ورزی ہے۔