فیفا ورلڈ کپ: مراکش کی پہلی بار سیمی فائنل تک رسائی، فرانس بھی کامیاب

FBL-WC-2022-MATCH60-MAR-POR

فیفا ورلڈ کپ کا کوارٹر فائنل مرحلہ مراکش اور فرانس کی کامیابی جب کہ پرتگال اور انگلینڈ کی شکست پر ختم ہوگیا۔

مراکش نے پرتگال کی ٹیم کو ایک صفر سے ہرا کر سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کیا تو فرانس نے انگلینڈ کے خلاف دو ایک سے کامیابی حاصل کرکے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ہے۔

پرتگال کی نمائندگی کرنے والے کرسٹیانو رونالڈو کا یہ ورلڈ کپ میں آخری سفر تھا۔ 37 سالہ کھلاڑی کو میچ کاواحد گول بھی بینچ پر بیٹھ کر دیکھنا پڑا اور ان کی جانب سے حیرانی نے اس گول کو مزید یادگار بنا دیا۔

جب رونالڈو میچ کے 51ویں منٹ میں گراؤنڈ میں آئے تو انہوں نے کویت کے بدر احمد المطوع کا سب سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے کا ریکارڈ برابر کردیا۔ لیکن 196 میچوں کے اس ریکارڈ کی برابری بھی ان کی ٹیم کے کام نہ آئی اور ایک دو مواقع کے علاوہ وہ پرتگال کے لیے گول نہ کرسکے جس کی وجہ سے میچ اضافی وقت میں جاسکتا تھا۔

دوسری جانب فرانس سے شکست کھانے والی انگلینڈ کی ٹیم کو ساتویں مرتبہ کوارٹر فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اس سے قبل 1954، 1962، 1970، 1986، 2002 اور 2006 میں بھی انگلش ٹیم کا سفر سیمی فائنل سے ایک قدم دور ختم ہوا تھا۔

جن چار ٹیموں نے اس ایونٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی ان میں دفاعی چیمپئن فرانس، دو بار کی سابق چیمپئن ارجنٹائن، گزشتہ ورلڈ کپ کی رنر اپ کروشیا اور پہلی بار لاسٹ فور میں جگہ بنانے والی مراکش شامل ہیں۔

مراکش ورلڈ کپ سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی پہلی افریقی ٹیم

مراکش کی ٹیم نے مجموعی طور پر تیسرے اور ہفتے کوکھیلے گئے پہلے کوارٹر فائنل میں کرسٹیانو رونالڈو کی پرتگال کوسنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دے کر ایونٹ سے باہر کردیا۔

اس میچ میں کرسٹیانو رونالڈو کی کمی محسوس کی گئی جنہیں مینیجر فرنینڈو سینٹوس نے ایک مرتبہ پھر اسٹارٹنگ الیون میں شامل نہیں کیا۔

میچ میں مراکش کے کھلاڑیوں نے شاندار کھیل پیش کیا اور آغاز سے ہی مخالف ٹیم کو مشکل میں ڈالے رکھا۔

افریقی ٹیم کی جانب سے میچ کا واحد گول یوسف النصیری نے میچ کے 42ویں منٹ میں اسکور کیا۔

یہ برتری کھیل کے آخر تک برقرار رہی جس کی وجہ سے مراکش کی ایونٹ میں پیش قدمی کا سلسلہ جاری رہا۔

بعض مبصرین کے مطابق فیفا ورلڈ کپ میں مراکش کی شاندار کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔ نہ صرف اس کو ابھی تک ایونٹ میں کسی شکست کاسامنا کرنا پڑا اور نہ ہی افریقی ٹیم کے خلاف ایک سے زائد گول اسکور ہوا۔

یہی نہیں بلکہ مراکش کی ٹیم، جس نے سابق چیمپئن اسپین کو شکست دے کر ایونٹ سے باہر کیا تھا، پرتگال کو بھی آؤٹ کرنے کا ذریعہ بنی۔

یہ ورلڈ کپ 37 سالہ کرسٹیانو رونالڈو کا آخری ورلڈ کپ ہوگا۔ جن کی شکست کے بعد کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔

انگلینڈ ایونٹ سے باہر

ہفتے کو کھیلے جانے والے دوسرے کوارٹر فائنل میں فرانس نے انگلینڈ کو ایک کے مقابلے میں دو گول سے شکست دے کر ایونٹ سے باہر کردیا۔

میچ میں دفاعی چیمپئن نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 1966 کی چیمپئن ٹیم کو دو پنلٹی ککس ملنے کے باوجود شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔

فرانس کی جانب سے میچ کا پہلا گول 17ویں منٹ میں چوامینی نے اسکور کرکے ٹیم کو برتری دلائی جو پہلے ہاف کے اختتام تک برقرار رہی۔ تاہم دوسرے ہاف کے نویں منٹ میں انگلش کپتان ہیری کین کے گول نے اس برتری کو ختم کردیا۔

ایسے میں تجربہ کار اولیویہ ژیرو نے 78ویں منٹ میں شاندار گول اسکور کرکے ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔ انگلش ٹیم نے اس کے بعد بھی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا لیکن گیند کو گول میں نہ پھینک سکی۔

انگلینڈ کو میچ میں گول کرنے کے لیے کئی مواقع ملے۔ جن میں دو پنلٹی ککس بھی شامل تھیں۔ ایک میں تو کپتان ہیری کین نے گول اسکور کرکے میچ ایک ایک سے برابر کیا لیکن دوسری مرتبہ وہ کامیاب نہ ہوسکے۔

اس کامیابی کے ساتھ ہی دفاعی چیمپئن ٹیم سیمی فائنل میں پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔ اس سے قبل صرف دو بار کوئی بھی دفاعی چیمپئن ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں کامیاب ہوئی۔

سن 1934 اور 1938 میں اٹلی کی ٹیم اعزاز کا دفاع کرنے والی پہلی ٹیم تھی جب کہ 1958 اور 1962 میں برازیل نے بھی یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔

ویسے تو یوراگوئے کی ٹیم نے بھی مسلسل دو بار ورلڈ کپ جیتا لیکن 1930 کا ایونٹ جیتنے کے بعد انہوں نے اس کے بعد کے دونوں ایڈیشن میں شرکت نہیں کی تھی۔

سیمی فائنل میں تیسری بارتین براعظموں کی نمائندگی

فیفا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرکے مراکش کی ٹیم سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی پہلی افریقی ٹیم بن گئی۔

ارجنٹائن، کروشیا اور فرانس کی سیمی فائنل میں موجودگی کی وجہ سے اس بار ایونٹ کے سیمی فائنل میں دو کے بجائے تین براعظموں کی ٹیموں کی نمائندگی ہوگی۔

مجموعی طور پر ورلڈ کپ کی تاریخ میں یہ تیسرا موقع ہوگا جب تین مختلف براعظموں کی ٹیموں نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا ہو۔

ایسا پہلی مرتبہ سن 1930 میں کھیلے گئے پہلے ورلڈ کپ میں ہوا تھا جب شمالی امریکہ سے امریکی ٹیم، جنوبی امریکہ سے یوراگوئے اور ارجنٹائن اور یورپ سے یوگوسلاویا نے ایونٹ کے سیمی فائنل میں جگہ بنائی تھی۔

آخری بار تین براعظم کی سیمی فائنل میں نمائندگی سن 2002 میں ہوئی تھی جب فائنل فور میں جنوبی امریکہ سے برازیل، یورپ سے جرمنی اور ایشیا سے جنوبی کوریا اور ترکی کی ٹیموں نے جگہ بنائی تھی۔

اس کے علاوہ ہر ورلڈ کپ میں سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی ٹیموں میں اکثریت یورپی اور جنوبی امریکی ٹیموں ہی کی ہوتی تھی۔

ایونٹ کا پہلا سیمی فائنل منگل اور بدھ کی درمیانی شب ارجنٹائن اور کروشیا کے درمیان کھیلا جائے گا جب کہ دوسرا سیمی فائنل بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مراکش اور فرانس کے درمیان ہوگا۔

دونوں سیمی فائنل ہارنے والی ٹیمیں ہفتے کو رات آٹھ بجے تیسری پوزیشن کا میچ کھیلیں گی جب کہ ایونٹ کا فائنل اتوار کو رات آٹھ بجے سیمی فائنل جیتنے والی ٹیموں کے درمیان ہوگا۔