پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے اتوار کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل ) کے ساتویں ایڈیشن کو خیرباد کہہ دیا ہے۔
شاہد آفریدی کے مداح ہفتے کو کھیلے گئے میچ میں ان کی شاندار بالنگ کو ابھی بھول نہیں پائے تھے کہ انہوں نے انجری کے سبب لیگ چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں آفریدی نے اپنے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی انجری کی وجہ سے سخت تکلیف میں ہیں۔ اسی لیے وہ پی ایس ایل 7 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی مزید نمائندگی نہیں کرسکیں گے۔
شاہد آفریدی نے اپنے ویڈیو پیغام میں فینز کا شکریہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہو گی کہ دو تین مہینے آرام کے بعد کشمیر پریمئر لیگ کے ساتھ میدان میں واپس آئیں۔
آفریدی کا کہنا تھا کہ وہ پی ایس ایل 7 کو اچھی طرح ختم کرنا چاہتے تھے لیکن کمر کی تکلیف نے انہیں اجازت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ 'صحت ہے تو سب کچھ ہے' اور جلد ہی کسی لیگ میں وہ دوبارہ ایکشن میں نظر آئیں گے۔
بوم بوم آفریدی کے اس فیصلے سے جہاں شائقینِ کرکٹ افسردہ ہیں تو وہیں کرکٹ مبصرین اسے ان کا آخری الوداع نہیں سمجھ رہے۔ شاہد آفریدی اس سے پہلے بھی متعدد بار کرکٹ کو خیرباد کہہ کر واپس میدان میں آچکے ہیں۔
شاہد آفریدی نے 27 ٹیسٹ میچز، 398 ون ڈے اور 99 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے، وہ ایک مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ کر واپس آئے تھے جب کہ وائٹ بال کرکٹ سے متعدد بار ریٹائرمنٹ لینے کے بعد بھی ٹیم کے ساتھ رہے۔
انہوں نے پہلی بار اپنے ٹیسٹ کریئر کو 2006 میں اس وقت ختم کیا تھا جب وہ ٹیم کا مستقل حصہ تھے جب کہ دوسری بار سن 2010 میں دورۂ انگلینڈ پر بطورِ کپتان کم بیک کرنے کے فوراً بعد پانچ روزہ کرکٹ کو چھوڑ دیا تھا۔
گزشتہ برس شاہد آفریدی نے کشمیر پریمئر لیگ (کے پی ایل) میں راولاکوٹ ہاکس کو فائنل جتوا کر چیمپئن بنایا تھا۔
لسٹ اے کے 501 میچز اور 329 ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے شاہد آفریدی پُرا مید ہیں کہ تین ماہ آرام کے بعد وہ کے پی ایل میں اپنے اعزاز کا دفاع کرسکیں گے۔
شاہدآفریدی کو ان کے فینز کس طرح یاد رکھیں گے؟
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہفتے کو کھیلے گئے میچ میں شاہد آفریدی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے بالنگ کرتے ہوئے مقررہ 4 اوورز میں صرف 27 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کیں۔
آفریدی وہ واحد کھلاڑی ہیں جو آن کیمرا پچ خراب کرتے ہوئے اور آف فیلڈ بال چباتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔
پہلا واقعہ سن 2005 میں پیش آیا تھا جب انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کے خلاف فیصل آباد میں ٹیسٹ میچ کھیل رہی تھی جب کہ دوسرا واقعہ پانچ سال بعد پرتھ کے میدان میں پیش آیا جہاں پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں مدِمقابل تھیں۔
شاہد آفریدی نے فیصل آباد میں اس وقت پچ خراب کرنے کی کوشش کی تھی جب امپائرز اورکھلاڑیوں کا دھیان باؤنڈری پار ایک معمولی نوعیت کے دھماکے کی وجہ سے بٹا۔ ایسے میں انگلش بلے باز کیون پیٹرسن نے شاہد آفریدی کو پچ پر بالنگ ایکشن کی پریکٹس کرتے دیکھا اور امپائر کو آگاہ کیا۔
اسی طرح آسٹریلیا میں ہونے والا واقعہ میچ کے آخری لمحات میں پیش آیا جب انہوں نے ایک بار نہیں بلکہ دو بار گیند کو اپنے دانتوں سے چبایا تاکہ بالرز کو سوئنگ کرنے اور وکٹیں لینے میں آسانی ہو۔
Your browser doesn’t support HTML5
شاہد آفریدی کو پچ خراب کرنے پر دو ون ڈے اور ایک ٹیسٹ میچ کی پابندی کا سامنا کرںا پڑا تھا جب کہ گیند چبانے پر انہیں دو ٹی ٹوئنٹی میچز کے لیے بین کیا گیا تھا۔
یہی نہیں شاہد آفریدی سن 2007 کے ورلڈ کپ سے پہلے ایک میچ کے دوران سنچورین میں ایک تماشائی سے الجھ پڑے تھے جس کی وجہ سے انہوں نے میگا ایونٹ کے اہم میچز باہر بیٹھ کر گزارے۔
اس کے علاوہ آفریدی کے خواتین کرکٹرز اور پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی کے حوالے سے بیانات آج بھی سب کو یاد ہیں۔
آفریدی کے کریئر میں چاہے جتنے بھی تنازعات رہے ہوں، لیکن ان کے مداح ان کے بیٹنگ اسٹائل اور بالنگ کے دیوانے رہے ہیں۔ بوم بوم آفریدی نے اپنی جن پرفارمنسز سے پاکستان کو مشکل وقت میں فتح دلائی، شائقینِ کرکٹ ان کی وہ کارکردگی شاید کبھی بھول نہیں پائیں گے۔