شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جہاں کراچی کا پہلاایک روزہ دورہ کیا ہے، وہیں سابق وزیراعظم عمران خان بھی آج سے اپنی ایک نئی سیاسی جدوجہد کا آغاز کر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کراچی کے اپنے پہلے دورے میں بانیٔ پاکستان محمد علی جناح کے مزار پر حاضری دی اور سندھ میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کیں۔
Prime Minister Shehbaz Sharif’s remarks in the visitors’ book at Mazar-e-Quaid. Khadam-e-Pakistan and his team will burn the midnight oil to improve the lives of Pakistani, address the challenges our nation faces today, and fulfil Quaid-e-Azam’s vision for Pakistan. pic.twitter.com/wHPjwWcGuV
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) April 13, 2022
کراچی کے دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک منصوبوں میں شامل کرنے کی وزیرِ اعلیٰ نے تجویز دی ہے۔ ان کے بقول وہ اس منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کی کوشش کریں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کراچی میں پینے کے پانی کا بڑا مسئلہ ہے۔ کراچی کو پینے کا پانی فراہم کرنے کا منصوبہ 2024 میں آدھا مکمل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں یہ کوشش کی جائے کہ 2024 تک اس کو پورا کر لیا جائے۔ پانی بنیادی ضروریات میں شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کا بڑا مسئلہ ہے، اس لیے تجویز کیا ہے کہ شہر میں ہزاروں کی تعداد میں ایئر کنڈیشن بسیں چلائی جائیں۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیرِ اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ بھی موجود تھے۔وزیرِ اعظم نے مزار قائد پر حاضری کے بعد سندھ کے وزیرِ اعلی ہاؤس میں اتحادیوں کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور دیگر سرکاری امور انجام دیے۔
وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے ترجمان کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیرِ اعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ سے ون ٹو ون ملاقات کی جس میں سیاسی، معاشی اور دیگر معاملات پر گفتگو کی گئی۔
بعد ازاں وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وزیرِ اعلیٰ ہاؤس میں ہی اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیرِ اعظم نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو اپنے ساتھ بٹھایا۔
Karachi (April 13th, 2022) Prime Minister Mian Muhammad Shehbaz Sharif presides over a meeting at CM House. He is flanked by Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah. pic.twitter.com/2wATN6LVK0
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) April 13, 2022
اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 10 اپریل پاکستان کی تاریخ میں بڑا دن تھا۔ 10 اپریل کو آئین کی فتح ہوئی۔ ایک دھاندلی زدہ حکومت کا اختتام ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں حکومت کو ختم کرنے کے شادیانے بجانے کے بجائے عوام کی خدمت کرنی ہوگی۔
* 10 اپریل پاکستان کی تاریخ میں بڑا دن تھا، 10 اپریل کو آئین کی فتح ہوئی، ایک دھاندلی کی حکومت کا اختتام ہوا، وزیراعظم شہباز شریف * ہمیں حکومت کو نکالنے کے شادمانے بجانے کے بجائے عوام کی خدمت کرنی ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) April 13, 2022
وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم سے درخواست کی کہ کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک کے تحت تعمیر کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے سی پیک کو تیز کرنے کا عہد کیا ہے اس لیے کے سی آر سمیت سندھ کے منصوبے سی پیک میں شامل کیے جائیں۔
* وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو درخواست کی کہ کے سی آر کو سی پیک کے تحت تعمیر کیا جائے* آپ نے سی پیک کو تیز کرنے کا عہد کیا ہے اس لئے کے سی آر سمیت سندھ کے منصوبے سی پیک میں شامل کیے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) April 13, 2022
قبل ازیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کے دورے کے حوالے سے بتایا تھا کہ وہ ترقیاتی منصوبوں پر اہم مشاورت کریں گے۔اس کے علاوہ وہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز بہادرآباد بھی جائیں گے۔
ترقیاتی منصوبوں پر اہم مشاورت ہوگی۔ بعدازاں اتحادی، ایم کیوایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد جائیں گے اور ایم کیوایم کا شکریہ ادا کرنے کے علاوہ صوبہ سندھ اور خاص طورپر کراچی میں عوامی مسائل کے حل اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) April 13, 2022
سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد شہباز شریف نےدو دون قبل 11 اپریل کو ملک کے 23ویں وزیراعظم کا حلف اٹھایا تھا۔
عمران خان کا پشاور میں جلسہ
ادھر عمران خان آج سے اپنے احتجاجی جلسوں کا آغاز کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نےسب سے پہلے پشاور کا انتخاب کیا ہے۔
عمران خان نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہےکہ وہ بدھ کی رات پشاور میں جلسے سے خطاب کریں گے جو ان کے بقول بیرونی اشاروں پر حکومت کی تبدیلی کے بعد ان کا پہلا جلسہ ہوگا۔
عمران خان تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعے انہیں عہدے سے ہٹانے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ اس سب معاملے کے پیچھے مبینہ بیرونی سازش تھی۔
انہوں نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں جلسے کے دوران ایک مبینہ خط لہراتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے کے لیے بیرونی سازش کی جا رہی ہے جس میں اندرونی طور پر کچھ لوگ ملوث ہیں۔
بعد ازاں ان کے خلاف اس وقت کی متحدہ اپوزیشن کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد 174 ووٹوں سے کامیاب ہو گئی تھی اور وہ پاکستان کی تاریخ کے پہلے ایسے وزیراعظم بن گئے تھےجنہیں تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے نتیجے میں وزارتِ عظمیٰ سے سبک دوش ہونا پڑا۔
ایک آزاد اور خودمختارریاست کے طور پر معرضِ وجود میں لایا گیا۔ ہم فوری انتخابات کا مطالبہ کررہے ہیں کیونکہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے عوام کو فیصلے کا موقع دیا جائے کہ وہ کسے اپنا وزیراعظم منتخب کرنا چاہتے ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 11, 2022
عمران خان نے اپنے پیغام میں مزید کہا ہے کہ پاکستان غیرملکی طاقتوں کی ایک کٹھ پتلی کے طور پر نہیں بلکہ ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے طور پر معرض وجود میں آیا تھا۔ ہم فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں کیوں کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے ذریعے عوام کو فیصلے کا موقع دیا جائے کہ وہ کسے اپنا وزیراعظم منتخب کرنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان اور حمایتیوں نے ملک بھر میں مظاہرہ کیا تھا۔ بعد ازاں پی ٹی آئی نے ملک کے مختلف شہروں میں جلسوں کا اعلان کردیا تھا۔