صدر زوما نے جنوبی افریقہ کے عوام پر زور دیا کہ وہ 18جولائی کو رضاکارانہ طور پر اپنے قیمتی وقت میں سے 67منٹ نکالیں، جس دِن منڈیلا کا یومِ پیدائش ہے، تاکہ اپنی برادریوں اور جنوبی افریقہ کا رُخ بہتری کی سمت موڑنے میں مدد مل سکے
واشنگٹن —
جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ سابق صدر نیلسن منڈیلا، جنھیں گذشتہ ماہ پریٹوریہ کے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، اُن کی صحت ’تشویشناک لیکن مستحکم‘ ہے۔
چورانوے برس کے سابق لیڈر کی صحت کے بارے میں یہ تازہ اعلان اُس وقت سامنے آیا جب جمعرات کے روز موجودہ صدر، جیکب زُوما نے اسپتال جاکر اُن کی عیادت کی۔
ایک بیان میں، مسٹر زوما نے قوم اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے اِس معاملےمیں حمایت برقرار رکھنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔
اُنھوں نے جنوبی افریقہ کے عوام پر زور دیا کہ وہ 18جولائی کو رضاکارانہ طور پر اپنے قیمتی وقت میں سے 67منٹ نکالیں، جس دِن منڈیلا کا یومِ پیدائش ہے، تاکہ اپنی برادریوں اور جنوبی افریقہ کا رُخ بہتری کی طرف موڑنے میں مدد مل سکے۔
سڑسٹھ منٹ علامت ہیں اُن برسوں کی جو مسٹر منڈیلا نے عوامی خدمت میں گزارے۔
دریں اثنا، اپنے ایک شاذ و نادر بیان میں، مسٹر منڈیلا کی بیگم، گراکا مَشیل نے جمعرات کو کہا کہ علیل سابق لیڈر کبھی کبھار بے آرامی محسوس کرتے ہے، لیکن کبھی درد کی شکایت نہیں کرتے۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ ’وہ ٹھیک ہیں‘۔
مَشیل نے جمعرات کے روز ’نیلسن منڈیلا چلڈرینز ہاسپیٹل ٹرسٹ‘ کے لیے فنڈ اِکٹھا کرنے کی ایک تقریب سے خطاب کیا۔
مسٹر منڈلا آٹھ جون سے پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث پریٹوریہ کے ’میڈی کلینک ہارٹ ہاسپیٹل‘ میں داخل ہیں۔
کئی ہفتوں تک، ہمدردوں کی ٹولیاں اسپتال کے باہر جمع رہی ہیں، یہ لوگ علیل سابق صدر کے لیے پھول اور پیغامات لاتے رہے ہیں اور حمایت کے بول ادا کرتے رہے ہیں۔
مسٹر منڈیلا کو جنوبی افریقہ کا ایک قومی ہیرو کا مقام حاصل ہے، جنھوں نے سرکاری حلقوں کی طرف سے روا رکھے جانے والے نسلی امتیاز اور سفید فام اقلیتی حکمرانی کو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کیا تھا۔
ستائیس برس قید رہنے کے بعد، اُنھیں 1993ء میں امن کا نوبیل پرائز دیا گیا، اور اگلے ہی سال جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر منتخب ہوئے۔
چورانوے برس کے سابق لیڈر کی صحت کے بارے میں یہ تازہ اعلان اُس وقت سامنے آیا جب جمعرات کے روز موجودہ صدر، جیکب زُوما نے اسپتال جاکر اُن کی عیادت کی۔
ایک بیان میں، مسٹر زوما نے قوم اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے اِس معاملےمیں حمایت برقرار رکھنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔
اُنھوں نے جنوبی افریقہ کے عوام پر زور دیا کہ وہ 18جولائی کو رضاکارانہ طور پر اپنے قیمتی وقت میں سے 67منٹ نکالیں، جس دِن منڈیلا کا یومِ پیدائش ہے، تاکہ اپنی برادریوں اور جنوبی افریقہ کا رُخ بہتری کی طرف موڑنے میں مدد مل سکے۔
سڑسٹھ منٹ علامت ہیں اُن برسوں کی جو مسٹر منڈیلا نے عوامی خدمت میں گزارے۔
دریں اثنا، اپنے ایک شاذ و نادر بیان میں، مسٹر منڈیلا کی بیگم، گراکا مَشیل نے جمعرات کو کہا کہ علیل سابق لیڈر کبھی کبھار بے آرامی محسوس کرتے ہے، لیکن کبھی درد کی شکایت نہیں کرتے۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ ’وہ ٹھیک ہیں‘۔
مَشیل نے جمعرات کے روز ’نیلسن منڈیلا چلڈرینز ہاسپیٹل ٹرسٹ‘ کے لیے فنڈ اِکٹھا کرنے کی ایک تقریب سے خطاب کیا۔
مسٹر منڈلا آٹھ جون سے پھیپھڑوں کے انفیکشن کے باعث پریٹوریہ کے ’میڈی کلینک ہارٹ ہاسپیٹل‘ میں داخل ہیں۔
کئی ہفتوں تک، ہمدردوں کی ٹولیاں اسپتال کے باہر جمع رہی ہیں، یہ لوگ علیل سابق صدر کے لیے پھول اور پیغامات لاتے رہے ہیں اور حمایت کے بول ادا کرتے رہے ہیں۔
مسٹر منڈیلا کو جنوبی افریقہ کا ایک قومی ہیرو کا مقام حاصل ہے، جنھوں نے سرکاری حلقوں کی طرف سے روا رکھے جانے والے نسلی امتیاز اور سفید فام اقلیتی حکمرانی کو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کیا تھا۔
ستائیس برس قید رہنے کے بعد، اُنھیں 1993ء میں امن کا نوبیل پرائز دیا گیا، اور اگلے ہی سال جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر منتخب ہوئے۔