امریکی ریاست کیلی فورنیا کی تاریخ میں سمندر میں بڑے پیمانے پر تیل کے اخراج کے سبب سمندری حیات کو شدید نقصان پہنچا ہے جسے مقامی حکام 'ماحولیاتی تباہی' قرار دے رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ہفتے کو جنوبی کیلی فورنیا کے زیرِ سمندر موجود پائپ لائن لیک ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تیل کا اخراج ہوا ہے جس کی وجہ سے ہنٹنگٹن ساحل کو سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی کوسٹ گارڈز نے اتوار کو جاری بیان میں کہا ہے کہ تیل کے اخراج کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔
بڑے پیمانے پر تیل کے اخراج کے سبب ساحل کو تیراکی کے لیے بند کر دیا گیا جب کہ مقامی ایئر شو کو بھی منسوخ کر دیا گیا۔
ہنٹنگٹن کی میئر کِم کار نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ہفتے کی صبح ایک اندازے کے مطابق ایک لاکھ 26 ہزار گیلن یا تین ہزار بیرل کے قریب تیل بحرالکاہل کے تقریباً 13 مربع میل تک پھیلا ہوا تھا۔
کِم کار نے تیل کے اس اخراج کو 'ماحولیاتی تباہی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ اخراج روکنے کی کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "ہماری ساحلی پٹی کے کچھ حصے اب تک تیل سے ڈھکے ہوئے ہیں۔"
'رائٹرز' کے مطابق تیل کا اخراج سمندر سے تیل نکالنے والے ایلی آئل رِگ نامی پلیٹ فارم کی وجہ سے ہوا ہے۔ جو ہنٹنگٹن کے ساحل سے لے کر نیو پورٹ کے ساحل تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ ساحلی پٹی سرفنگ اور سیاحوں کا پسندیدہ مقام سمجھی جاتی ہے۔
کِم کار کا کہنا تھا کہ ایلی آئل رِگ 'بیٹا آف شور' کے ذریعے چلائی جاتی تھی جو ہیوسٹن میں قائم 'ایمپلی فائے انرجی کارپوریشن' نامی کمپنی کی ذیلی کمپنی ہے۔
ہنٹنگٹن کی میئر نے کہا کہ انہوں نے بیٹا اور ایمپلی فائے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں وہاں سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس تباہی کے ذمے داروں سے کہتے ہیں کہ وہ اس ماحولیاتی تباہی کا ازالہ کرنے کے لیے آگے آئیں۔
دوسری جانب ایمپلی فائے انرجی کارپوریشن کے سی ای وی مارٹن ولشر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پائپ لائن بند کر دی گئی تھی اور اس میں موجود باقی تیل نکال لیا گیا تھا۔ تاہم غوطہ خور ابھی بھی اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں رہے ہیں کہ تیل کا اخراج کہاں سے اور کیوں ہوا؟
دریں اثنا ہنٹنگٹن سے امریکی ایوانِ نمائندگان کی ری پبلکن رُکن مشیل اسٹیل نے صدر جو بائیڈن کو ایک خط لکھا ہے جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ علاقے کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ ریاست کیلی فورنیا کے سخت ماحولیاتی قوانین کی وجہ سے ساحلی پٹی سے تیل کی پیداوار میں نوے کی دہائی میں اپنے عروج کے بعد تیزی سے کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیو سم کا کہنا ہے کہ وہ 2045 تک ریاست سے آئل ڈرلنگ (تیل نکالنے کے لیے کھدائی کا عمل) کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' اور 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔