رسائی کے لنکس

سری لنکا : بحری جہاز ڈوب گیا، بڑے پیمانے پر آلودگی پھیلنے کا خطرہ


سری لنکا کی ایئرفورس کے ایک طیارے سے لی گئی جلتے ہوئے بحری جہاز کی ایک تصویر۔ 2 جون 2021
سری لنکا کی ایئرفورس کے ایک طیارے سے لی گئی جلتے ہوئے بحری جہاز کی ایک تصویر۔ 2 جون 2021

سری لنکا کی مرکزی بندرگاہ کولمبو کے قریب سمندر میں ایک مال بردار بحری جہاز ڈوب گیا ہے جس پر بڑی مقدار میں کیمیکلز کے کنٹینرز موجود تھے۔ بدھ کے روز سری لنکا کی حکومت نے کہا ہے کہ اس جہاز کا ڈوبنا ملک کی بحری حدود میں رونما ہونے والا ماحول کی آلودگی کا بدترین واقعہ ہے۔

ڈوبنے والے جہاز کا نام ایم وی ایکس پریس پرل ہے اور اس کی رجسٹریشن سنگاپور کی ہے۔ جہاز میں 20 مئی کو اس وقت آگ لگ گئی تھی جب وہ کولمبو کی بندرہ گاہ پر لنگرانداز ہونے کے لیے کھلے سمندر میں اجازت ملنے کا انتظار کر رہا تھا۔

سری لنکا کی نیوی نے کہا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ آگ کیمیکلز کی وجہ سے لگی۔ اس سے پہلے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جہاز پر کچھ کنٹینرز سے کیمیکل لیک ہو رہا تھا جس کا جہاز کے عملے کو بھی علم تھا۔ آگ جہاز کے اسی حصے میں لگی جہاں کیمیکل کے لیک ہونے کی اطلاع تھی۔ چونکہ جہاز پر بڑی مقدار میں پلاسٹک بھی لادا گیا تھا۔ اس نے تیزی سے آگ پکڑ لی اور پھر تیز سمندری ہواؤں نے آگ کا دائرہ پھیلانے میں مدد دی۔

جہاز میں لگی ہوئی آگ کو بجھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ 30 مئی۔ 2021 کریڈٹ این
جہاز میں لگی ہوئی آگ کو بجھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ 30 مئی۔ 2021 کریڈٹ این

آگ پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی کوشش کی گئی جس میں بھارت سمیت کئی ملکوں نے حصہ لیا۔ لیکن اس پر کنٹرول نہ ہو سکا اور پلاسٹک کے جلے ہوئے ٹکڑوں نے کولمبو کے قریب واقع ایک تفریحی ساحلی علاقے کو بری طرح آلودہ کر دیا۔ جس کے بعد اسے عام لوگوں کے لیے بند کرنا پڑا۔

پلاسٹک اور دیگر جلے ہوئے ٹکڑوں نے ماہی گیری کو بھی ناممکن بنا دیا اور سری لنکا کی حکومت نے 80 کلومیٹر کے سمندری علاقے میں مچھلیاں پکڑنے پر پابندی لگا دی۔

امدادی کارروائیوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پچھلے دو ہفتوں سے لگی آگ بجھانے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد جہاز بدھ کے روز ڈوبنا شروع ہوا۔ جس کے بعد سے جہاز پر موجود کیمیکلز سمندر کے پانی میں شامل ہو رہے ہیں۔

امدادی کارکن کولمبو کے قریب ایک تفریحی ساحلی علاقے سے بہہ کر آنے والے جلے ہوئے جہاز کے ٹکڑے صاف کر رہے ہیں۔ 30 مئی 2021
امدادی کارکن کولمبو کے قریب ایک تفریحی ساحلی علاقے سے بہہ کر آنے والے جلے ہوئے جہاز کے ٹکڑے صاف کر رہے ہیں۔ 30 مئی 2021

ایکس پریس پرل کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ ساحلی علاقے کو کیمیکلز کی آلودگی سے محفوظ رکھنے کے لیے عملے نے جہاز کو گہرے سمندر میں لے جانے کی سر توڑ کوششیں کیں، لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

سری لنکا کی نیوی کے ترجمان کیپٹن اندیکا ڈی سلوا نے کہا ہے کہ نیوی کے ماہرین جہاز ڈوبنے کے بعد سمندر میں پھیل جانے والے تیل کو صاف کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

سری لنکا میں ماحولیات کے ایک ماہر اجنتھا پریرا نے کہا ہے کہ ان کی معلومات کے مطابق جہاز پر 81 کنٹینرز میں خطرناک کیمیکل اور لگ بھگ 400 کنٹینروں میں تیل موجود تھا۔ جہاز کے ڈوبنے سے سمندری ماحول بڑے پیمانے پرآلودہ ہونے کا خدشہ ہے۔

بدقسمت مال بردار جہاز 15 مئی کو بھارتی بندرگاہ ہزیرہ سے روانہ ہوا تھا اور کولمبو کے راستے سنگاپور جا رہا تھا۔

XS
SM
MD
LG