سپین نے پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے ایک جزوی حل پیش کیا ہے جس کے تحت مرکزی شاہراہوں (ہائی ویز ) پر گاڑیوں کی حد رفتار کم کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ رواں ہفتے گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم کر کے 110 کلومیٹر کر دی گئی ہے۔
سپین کی حکومت کا کہنا ہے کہ تیل کی برآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے کم رفتار سے گاڑی چلانے کے علاوہ توانائی کی بچت کے لیے دیگر اقدامات ضروری ہیں جن میں کم واٹس کے بلبوں کا استعمال اور سفری سہولت کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کے مزید انتظامات کرنا شامل ہیں۔
حزب اختلاف کے بعض سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کوکم رفتار سے چلانے کے اقدامات سے توانائی کی بچت نہ ہونے کے برابرہوگی جب کہ بعض ڈرائیور جنہیں گاڑیاں آہستہ چلانے کے لیے کہا جا رہا ہے وہ بھی اس اعلان سے نالاں ہیں۔
گاڑیوں کی حدرفتار میں 10کلومیٹر فی گھنٹہ کی کمی پر باضابطہ عمل درآمد رواں سال جون سے ہوگا۔